متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 152961
جواب نمبر: 152961
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1094-1014/sd=11/1438
چچا موصوف نے مذکورہ جملہ : اے مزار پرستوں! تم لوگ دو ،اگر اس وجہ سے کہا ہے کہ آپ اور آپ کے بھائی سلسلہ نقشبندیہ میں بیعت ہیں اور اکابر تصوف سے منسلک ہیں، تو ظاہر ہے کہ اُن کا یہ جملہ بالکل غلط اور خلاف حقیقت ہے ، شریعت میں بیعت و سلوک کا ثبوت موجود ہے ، جو لوگ اس کو مزار پرستی سے تعبیر کرتے ہیں، وہ سخت غلطی پر ہیں؛ لیکن اس جملہ سے عموما کہنے والے کا مقصدکسی کو کافر قرار دینا نہیں ہوتا، بلکہ یہ ایک تعبیر ہے ، جس کو بعض لوگ جہالت کی وجہ سے تصوف کے عمل کے خلاف استعمال کرتے ہیں ۔آپ اگر متبع سنت بزرگ سے بیعت ہیں اور بدعات و خرافات سے دور رہتے ہیں، تو مطمئن رہیں، امام صاحب نے آپ سے کیا کہا، سوال میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند