سوال: امید ہے خیریت سے ہوں گے مولانا میں روزانہ استغفراللہ ربی من کل ذنب واتوب الیہ کا ورد کرتا ہوں میں جاننا چاہ رہا تھا کہ اس کو پڑھنے کا صحیح تلفظ کیا ہے؟ اکثر جو کشمکش ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ استغفراللہ میں اللہ کے آخر میں زیر یعنی استغفراللہِ ربی آئے گا یا بغیر زیر کے صرف استغفراللہ رہے گا بتائیے۔ یا پھر دونوں طرح سے پڑھنا صحیح ہے؟ برائے مہربانی یہ بھی بتائیں کہ زیر کے ساتھ اس کے معنی اور بغیر زیر کے پڑھنے کے اس کے معنی کیا ہوں گے؟ برائے مہربانی جلد جواب سے مطمئین فرمائیں۔ شکریہ نیز مولانا میرے اور میرے خاندان و رشتہ داروں نیز دوستوں کے صحت وعافیت نیز پریشانیوں سے بچنے کے لئے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ ساتھ ہی دادی جان ووالد صاحب کی صحت اور والدہ محترمہ کی مغفرت کی خصوصی دعا کی بھی درخواست ہے۔
جواب نمبر: 17319731-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:92-83/sd=2/1441
استغفر اللہ ربی میں اللہ کی ہاء پر زبر پڑھا جائے گا، زیر نہیں پڑھا جائے گا، زیر کا تلفظ قواعد کے لحاظ سے صحیح نہیں ہے۔