• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 171091

    عنوان: ایسا سائرن بجانا ٹھیک ہے جس سے کسی دوسرے مسلمان یا غیر مسلم بھائی کو پریشانی ہو؟

    سوال: ہمارے یہاں رمضان میں لوگوں کو اٹھانے کے لیے مسجد میں ہر سال ایک سائرن کا انتظا کرا جاتاہے، اس سائرن کی آواز بیحد تیز ہوتی ہے جوپورے محلے میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ پہنچتی ہے، محلے میں ہندو بھائی بھی رہتے ہیں ، جنہیں سائرن کی آواز سے پریشانی ہوتی ہے ، اور پھر کچھ بیمار اور بزرگ لوگ بھی ہیں جنہیں سائرن کی وجہ سے پریشانی ہوتی ہے، چھوٹے بچے نیند سے اٹھ جاتے ہیں ، ہم آج ایسے زمانے میں رہ رہے ہیں جہاں ہر گھر میں سب کے پاس الآرام ہے، سب کے پاس موبائل ہے، تو کیا ایسا سائرن بجانا ٹھیک ہے جس سے کسی دوسرے مسلمان یا غیر مسلم بھائی کو پریشانی ہو؟

    جواب نمبر: 171091

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 968-819/D=10/1440

    سائرن کی آواز ایسی تکلیف دہ نہیں ہوتی پھر وہ ضرورةً بجائی جاتی ہے تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اب وقت ختم ہونے والا ہے۔

    بیمار اور بزرگ لوگوں کے لئے بھی ایسی باعث تکلیف نہیں ہوتی عادت پر ہے کچھ دنوں سنتے سنتے مانوس ہو جائیں گے بہت سی فیکٹریوں اور ریلوے کے سائرن بھی اپنے وقت کے حساب سے بولتے ہیں کوئی تکلیف نہیں محسوس کرتا، پس اُسے بھی گوارا کرنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند