• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 160732

    عنوان: كیا استخارہ میں شیطان کا بھی دخل ہو سکتا ہے ؟

    سوال: ہم جس کسی بات کے متعلق استخارہ کرتے ہیں کیا اس میں شیطان کا بھی دخل ہو سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 160732

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:867-823/M=8/1439

    استخارہ: امر مباح میں اللہ تعالیٰ سے خیر طلب کرنے کے لیے ہوتا ہے اس غرض میں شیطان کا دخل نہیں، استخارہ مستحسن عمل ہے اور حدیث سے ثابت ہے، اس کے لیے اگر مسنون طریقہ اختیار کیا جائے تو اس میں بھی شیطان کا دخل نہیں کہا جاسکتا، ہاں اس کے بعد اگر خواب نظر آئے (اگرچہ استخارے میں خواب کا نظر آنا لازم وضروری نہیں کیوں کہ استخارے کا حاصل قلبی رجحان ہے جو خواب کے بغیر بھی حاصل ہوسکتا ہے) لیکن اگر خواب نظر آئے تو چونکہ خواب کی مختلف اقسام ہیں جن میں اضغاث احلام، حدیث النفس بھی ہیں ان میں شیطان کا دخل ہوسکتا ہے اور خواب کی صحیح تعبیر ومراد سمجھنے میں غلطی بھی ہوسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند