متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 37383
جواب نمبر: 37383
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 7-6/N=4/1433 اس کے جواز اور عدم جواز کا مدار اس پر ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین ایمان والوں میں سے ہیں یا نہیں؟ اور اس مسئلہ میں علما کا شدید اختلاف ہے، بعض علماء پہلی بات کے قائل ہیں اور بعض دوسری بات کے (تفصیل کے لیے دیکھیں: رد المحتار، کتاب النکاح باب نکاح الکافر مطلب في الکلام علی أبوي النبي صلی اللہ علیہ وسلم واھل الفترة، ۴/۳۴۸-۳۵۰، مرقاة المفاتیح کتاب الجنائز باب زیارة القبور الفصل الأول، التذکرة بأحوال ا لموتی وأمور الآخرة للقرطبی، ص: ۱۳۶-۱۴۲، الحاوي للفتاوی للسیوطي: ۲/۲۰۲-۲۳۳ اور فتاویٰ محمودیہ جدید، ڈابھیل: ۱/۴۰۴-۴۱۱) جن علماء کے نزدیک ایمان والوں میں سے ہیں ان کے نزدیک ان کے ناموں کے ساتھ رضی اللہ عنہ یا رضی اللہ عنہا لگانا درست ہے، اورجن علما کے نزدیک ایمان والوں میں سے نہیں ہیں ان کے نزدیک درست نہیں، اس اختلاف کی بنا پر احتیاط اسی میں ہے کہ ان کے ناموں کے ساتھ رضی اللہ عنہ یا رضی اللہ عنہما نہ لگایا جائے اوراگر کوئی لگاتا ہے تو تشدد کے ساتھ اس پر نکیر نہ کی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند