متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 162997
جواب نمبر: 162997
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1356-1192/L=11/1439
(۱، ۲، ۳) بوقتِ ضرورت مسجد میں اس طور پر بات کرنے کی گنجائش ہے کہ نمازیوں کی نماز یا تلاوت وغیرہ میں مشغول لوگوں کو خلل نہ ہو،صرف باتیں کرنے کے لیے مسجد میں بیٹھنا منع ہے، اگر کوئی بوقتِ ضرورت اس طور پر بات کرتا ہے تو ان حضرات کو ٹوکنا اور چیخ چیخ کر منع کرنا درست نہیں ، حدیث شریف میں مسجد میں شوروغوغا کرنے کی ممانعت آئی ہے ، اس کی رعایت بہرحال ضروری ہے ۔ قال علیہ السَّلامُ :جَنِّبُوامَسَاجِدَکُمْ صِبْیَانَکُمْ وَمَجَانِینَکُمْ وبَیْعَکُمْ وَشِرَاءَ کُمْ وَرَفْعَ أَصْواتِکُمْ وَسَلّ سُیُوفِکُمْ وإِقامَةَحُدُوْدِکُمْ․(شامي:۲/۴۲۹)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند