• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 152851

    عنوان: مولانا وحیدالدین خاں کے متعلق

    سوال: مولانا وحیدالدین خاں موجودہ زمانے میں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ تبلیغ کے کام کو انجام دے رہے ہیں ، مولانا نے قرآن کی تفسیر بھی کی ہے ، لہذا کیا میں ان تفسیر ، اور مولانا کی لکھی دیگر کتب پڑھ سکتا ہوں؟۔ مولانا وحیدالدین خاں کے بارے میں معلومات ان کی ویب سائٹ http://www.cpsglobal.org کے ذریعہ معلوم کر لیں۔

    جواب نمبر: 152851

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1308-1270/N=12/1438

    وحید الدین خان اپنی تحریرات کی روشنی میں نہایت گمراہ کن خیالات اور نظریات کا حامل ہے اور اس کے بعض نظریات یقینی طور پر نصوص قطعیہ اور امت مسلمہ کے اجماعی عقیدہ کے خلاف ہیں، مثال کے طور پر اس نے ایک جگہ لکھا:

     ”عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ حضرت مسیح آسمان پر زندہ ہیں، اور آخری زمانے میں وہ جسمانی طور پر آسمان سے اتر کر آئیں گے اور دجال کو ختم کریں گے، یہ تصور اگرچہ لوگوں میں کافی پھیلا ہوا ہے، مگر وہ اپنی موجودہ صورت میں نہ قرآن سے ثابت ہے اور نہ احادیث سے“ (قیامت کا الارم ص: ۵۷)۔

     اسی طرح ایک دوسری جگہ لکھتا ہے:

     ”مسیح کی آمد ثانی نہیں ہے؛ بلکہ مسیح کے ماڈل کی آمد ثانی ہے، یعنی بعد کے زمانے میں حالات کے اندر ایسی تبدیلیاں واقع ہوں گی کہ حالات کے اعتبار سے حضرت مسیح کا ماڈل زیادہ قابلِ انطباق (Applicable) بن جائے گا“ (الرسالہ، جون ۲۰۰۷ء، ص: ۵)۔

    جب کہ حضرت عیسی علی نبینا وعلیہ الصلاة السلام کا بہ حالت حیات آسمان پر اٹھایا جانا اور وہاں زندہ موجود رہنا اور قرب قیامت میں دجال اکبر کے قتل کے لیے آسمان سے نازل ہونا مذہب اسلام کا ایک واضح ترین ،قطعی ویقینی ، قرآنی نصوص ،احادیث متواترہ اور اجماع امت سے ثابت شدہ عقیدہ ہے، اس میں کسی تاویل کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں ہے اور ہر مسلمان کے لیے اس پر ایمان لانا لازم وضروری ہے ،اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے لے کراب تک تمام صحابہ کرام ، تابعین عظام، تبع تابعین ، ائمہ مجتہدین ، فقہائے کرام، مجددین امت اور پوری امت اسلامیہ کا یہ ایک متفقہ ،قطعی اوریقینی عقیدہ ہے۔

     اسی طرح حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق ایک جگہ لکھتا ہے:

     ”آپ صلی الله علیہ وسلم بلاشبہ آخری پیغمبر (Final Prophet) تھے؛ لیکن آپ ہر صورتِ حال کے لئے آخری نمونہ (Final Mode) نہ تھے“(الرسالہ جون ۲۰۰۷ء ص: ۵)۔

    جب کہ امت مسلمہ کا یہ بھی اجماعی عقیدہ ہے کہ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات عالی ہر اعتبار سے بلا کسی استثنا انسانیت کے لیے سب سے اعلی وافضل اور آخری نمونہ ہے، جس کے انکار قطعاً کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    قال اللّٰہ تعالی:﴿لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ﴾ (سورة الاحزاب، رقم الآیة: ۲۱)،الأسوة معناہ القدوة، وہو ما یقتدی بہ، والمراد ہہنا أن لکم في شان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم خصلة حسنة من حقہا أن یوسی بہا(التفسیر المظہري ۷: ۳۱۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

     اس لیے وحید الدین خان گمراہ اور راہ حق سے ہٹا ہوا ہے اور اپنی تحریرات اور بیانات کے ذریعے امت مسلمہ میں گمراہی پھیلانے والا ہے ؛ اس لیے عام مسلمانوں کے لیے اس کے لٹریچر یا اس کے ترجمہ قرآن پاک وتفسیرکا مطالعہ درست نہیں، اس سے احتراز لازم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند