متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 55462
جواب نمبر: 55462
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 406-409/N=5/1436-U اگر کھنڈالہ تیار ہونے کے بعد ڈائرکٹ دیوی دیوتاوٴں پر چڑھانے کے کام آتا ہے اور اس کا اس کے علاوہ کوئی اور استعمال نہیں ہے تو مسلمانوں کے لیے کھنڈالہ تیار کرنا اور اسے فروخت کرنا وغیرہ ممنوع ہے، فتوی اسی پر ہے، البتہ آمدنی پر حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا لیکن پورے طور پر پاکیزہ بھی نہ ہوگی، فتاوی تمرتاشیہ (ص۶۵) میں ہے: سئل عن آلات الملاہي لمن یتخذہا للہو ہل یصح بیعہا أولا؟ أجاب: یصح بیعہا عند الإمام الأعظم قدس اللہ سرہ خلافا لأبی یوسف ومحمد -رحمہما اللہ- والفتوی في زماننا علی قولہما لکثرة الفساد فیما بین الناس الخ․ نیز فتاوی رشیدیہ (ص ۵۱۳ مطبوعہ پاکستان) اور فتاوی دارالعلوم دیوبند (۱۵:۳۲۲)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند