• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 57643

    عنوان: محض سرٹیفکیٹ بنوالینا اور فون پر قبول کرلینا نکاح کے صحیح ہونے کے لیے کافی نہیں

    سوال: میری عمر ۳۸ سال ہے، میں ایک شادی شدہ ہوں، میرا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے، میری شادی ایک نو مسلم لڑکی سے ہوئی ہے، میری شادی کو آٹھ سال ہوگئے ہیں، ابھی ہمارے رشتے میں بہت زیادہ مسائل ہیں ، میری بیوی اپنے والد اور ماں کے پاس جانا چاہتی ہے، وہ ہندوستان میں نہیں ہے ، اس کو ان کے گھر واپس جانا ہے، میرے گھر آپس میں مسئلہ کی وجہ سے میں نے ایک دوسری عورت کے ساتھ رشتہ بنالیا ہے، وہ شادی شدہ تھی، ، اس کے دو بچے ہیں، ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے ، لیکن اب وہ تین سال سے مطلقہ ہے، اس نے طلاق لے لی ہے، اب ہم دنوں نے شادی سرٹیفیکیٹ پر وکیل اور گواہوں کے سامنے نکاح قبول کرلیا ہے اور ہماری شادی سرٹیفیکیٹ میں دونوں کے اور دو گواہوں کے دستخظ بھی ہیں ، اور فون پر نکاح کو قبول بھی کرلیا ہے، ہم اب اپنے اپنے گھر الگ رہتے ہیں ، مہینے میں ایک بار رہم باہر ٹور پہ جاتے ہیں میاں بیوی کے رشتے کو نبھانے کے لیے اور ساتھ میں رہتے ہیں، ہم نے اب گھر پہ نہیں بتایا ہے اور میں نے اپنی پہلی بیوی کو طلاق نہیں دیا ہے وہ بھی باقی ہے، کیا ہمارا یہ نکاح شریعت سے صحیح ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 57643

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 301-298/B=4/1436-U

    اگر وہ دوسری عورت مطلقہ نے آپ کو نکاح کا وکیل بنادیا ہے اور اپنے نکاح کی اجازت دیدی ہے، پھر آپ نے نکاح کے وقت دوگواہوں کے سامنے شرعی طریق پر قبول کرلیا ہے تو نکاح صحیح ہوگیا ورنہ نکاح صحیح نہ ہوا، محض سرٹیفکیٹ بنوالینا اور فون پر قبول کرلینا نکاح کے صحیح ہونے کے لیے کافی نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند