• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 18972

    عنوان:

    عیسائی لڑکا نکاح کی پیش کش کررہا ہے

    سوال:

    میری شادی کو چار سال ہوگئے ہیں۔ مجھے اولاد نہیں ہے۔ نکاح کے بعد سے ہی وہ اپنے والدین کے گھر رہتے ہیں اور میں اپنے۔ (پچھلے ایک سال سے ہمارے بیچ شوہر بیوی جیسے رشتے بھی نہیں ہیں)۔ میرے بار بار کہنے پر وہ یہی کہتے ہیں کہ وقت آنے پر ساتھ میں رہیں گے۔ (میں اپنا گھر اور اولاد چاہتی ہوں)۔ ایک عیسائی لڑکے نے مجھے رشتہ کی پیشکش کی ہے۔ اور وہ مجھ سے نکاح کرنا چاہتا ہے اور اسلام بھی قبول کرنا چاہتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا مجھے ان کا اور انتظار کرنا چاہیے؟ کیا میرا ان سے طلا ق لے کر دوسرا نکاح کرنا جائز ہے؟ ہاں اور نہیں دونوں کا جواب دیجئے گا۔ اگر ہاں تو اس بندے کو اسلام قبول کرنے کے لیے مجھے کیا کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 18972

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 152=134-2/1431

     

    آپ اولاً اپنے شوہر ہی کے ساتھ رہنے کی کوشش کریں اور اس کی شکل یہ ہے کہ آپ اپنے محلہ کے کچھ معزز حضرات کو اور اپنے شوہر کے محلہ کے کچھ بڑے حضرات کو ایک جگہ جمع کرکے آپس میں صلح کی کوشش کریں، اگر یہ کوشش بھی ناکام ہوجائے تو دوبارہ استفتاء ارسال کرکے معلوم کرلیں، اور اس عیسائی لڑکے سے کہہ دیں کہ تم اسلام محض شادی کے لیے قبول مت کرو اگر وہ اس پر راضی ہوجائے تو اس کو پنے علاقہ کے کسی مدرسہ میں لے جاکر کلمہ پڑھواکر اسلام قبول کرادیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند