معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 150226
جواب نمبر: 150226
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 690-668/N=7/1438
شہوانی خیالات اور جذبات کے ساتھ ساس کے چہرے ہاتھ اور پیر وغیرہ پر یا چھاتی کے کسی حصہ پر نظر ڈالنا حرام وناجائز ہے ؛ البتہ محض ان افعال سے بیوی شوہر پر حرام نہیں ہوتی۔ اسی طرح اگر داماد کی ران یا گھٹنے سے قریب کا کچھ حصہ ساس کی ران یا گھٹنے سے قریب کے حصہ سے شلوار وپائجامہ اور نقاب کی آڑکے ساتھ ٹچ ہوگیا یا اسی حالت میں کچھ دیر ٹچ رہا تو بھی بیوی شوہر پر حرام نہیں ہوتی؛ اس لیے سوال میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق آپ کی بیوی آپ پر حرام نہیں ہوئی ہے، آپ پریشان نہ ہوں؛ البتہ آپ اپنی نگاہوں اور خیالات کو پاکیزہ بنانے کی کوشش کریں اور ساس کو بلا ضرورت دیکھنے یا بہت زیادہ ہنسی مذاق یا بے تلفی سے پرہیز کریں، اور آپ درج ذیل دعا کا اہتمام کریں،إن شاء اللہآہستہ آہستہ آپ کے خیالات پاکیزہ ہوجائیں گے،اللہ تعالی آپ کے خیالات کو پاکیزہ فرمائیں۔ وہ دعا یہ ہے: اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِيْ خَشْیَتَکَ وَذِکْرَکَ وَاجْعَلْ ھِمَّتِيْ وَھَوَايَ فِیْمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند