• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 50042

    عنوان: نکاح سے پہلے کسی لڑکی سے محبت کرنا ناجائز ہے،

    سوال: کیا کسی سے محبت کرنا جائز ہے؟ اسلام میں ایک بار کسی غیر محرم پر نظر پڑ جائے تو دوبارہ اس پر نظر نہیں ڈالنی چاہیے لیکن کیا ہم جس سے محبت کرتے ہیں اسے دیکھ سکتے ہیں ؟کیا کوئی ایسا عمل یا وظیفہ ہے جس سے اسے ہم اپنے نکاح میں لے سکتے ہیں؟ اگر ہاں، تو وہ ہمیں بتادیجئے یا کوئی ایسا عمل جس کے ذریعہ ہم اس کو خدا سے مانگ سکیں اور خدا اسے ہمیں دے دے۔ کیا اس کو مانگنے کے لیے صلاة الحاجة کی نفل پڑھی جاسکتی ہے؟ اگر ہم کسی مفتی سے کوئی عمل کروائیں کہ اس کا اور میرا نکاح ہو جائے تو کیا یہ جائز ہے؟ ہم بہت زیادہ الجھن میں ہیں۔ براہ کرم راستہ دکھائیں ہمیں تاکہ ہم اور وہ ایک ہو سکیں۔ آپ سے دعا کی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 50042

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 159-159/M=2/1435-U نکاح سے پہلے کسی لڑکی سے محبت کرنا ناجائز ہے، آپ جس کی محبت میں گرفتار ہیں اس سے توبہ کریں اور اگر اس سے واقعی نکاح کا ارادہ ہے اور رشتہ مناسب معلوم ہوتا ہے تو گھر کی عورتوں کو بھیج کر تفصیلات معلوم کرلیں اور اطمینان ہو تو رشتہ طے کرکے جلد نکاح کرلیں، رشتہ میں خیر کو جاننے کے لیے استخارہ کا عمل بھی کرسکتے ہیں یا کسی دوسرے سے کراسکتے ہیں، کسی عامل سے کچھ عمل کرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند