• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 46710

    عنوان: مزار اور ولیوں کی قبر پر جانے کی کیا شرط ہے؟

    سوال: مزار اور ولیوں کی قبر پر جانے کی کیا شرط ہے؟ (۱) چادر وغیرہ چڑھانا کیا شریعت کے خلاف ہے؟ (۲)ان سے دعا کرنی ہو تو کیا کریں؟ (۳) یہاں فاتحہ کیسے پڑھا جائے؟

    جواب نمبر: 46710

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 103-804/D=10/1434 قبروں کی زیارت جائز ہے، بالخصوص عامة المومنین کے قبروں کی زیارت افضل ہے، کیونکہ زیارت قبور سے مقصد موت اور آخرت کی تذکیر ہے، یہ مقصد عام موٴمنین کے قبروں کی زیارت سے زیادہ حاصل ہوتا ہے۔ بزرگوں اور ولیوں کے قبروں کی زیارت بھی جائز ہے مگر جن جگہوں میں بدعات اور خلاف شرع امور کا ارتکاب ہوتا ہو یا عورتوں کا اجتماع ہوتا ہو وہاں جانے سے احتراز کرے کہ نیکی برباد گناہ لازم کا مصداق ہوگا۔ (۲) شریعت سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ائمہ مجتہدین، صحابہ، تابعین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے عمل سے ثابت نہیں ہے، پس یہ خلاف شریعت اور بدعت ہے۔ (۳) جو کچھ مانگنا ہو اللہ سے مانگے، بزرگوں سے مانگنا شرک ہے، البتہ اللہ تعالی سے یہ دعا کرسکتے ہیں کہ اے اللہ ان بزرگ کی برکت سے اور ان کے طفیل میں ہماری دعا قبول فرمالے۔ درود شریف پڑھ کر سورہٴ فاتحہ پھر چاروں قل پڑھیں پھر آخر میں درود شریف پڑھ کر اللہ تعالی سے دعا کریں کہ اے اللہ جو کچھ ہم نے پڑھا ہے اس کا جو ثواب آپنے اپنے فضل سے ہمیں عطا فرمایا یہ ثواب آپ ہماری طرف سے فلاں فلاں بزرگان دین یا ہمارے فلاں فلاں رشتہ داروں کو پہنچادیجیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند