• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 603098

    عنوان:

    ایك بیوی‏، تین بھائی اور دو لڑكیوں كے درمیان تقسیم

    سوال:

    میت کی ایک بیوہ دو لڑکی اور تین بھائی ہیں ان کے درمیان ازروئے شرع میت کے ترکہ کی تقسیم فرما دیں کرم ہوگا؟

    جواب نمبر: 603098

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 538-440/D=07/1442

     میت کے ترکہ میں سے اولاً حقوق مقدمہ علی الارث ادا کئے جائیں مثلاً تجہیز و تکفین کے خرچ کے بعد اگر ان پر قرض ہو تو اس کی ادائیگی کی جائے پھر اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ادائیگی قرض کے بعد بچے مال کے 1/3 میں سے وصیت پوری کی جائے اس کے بعد ان کے مابقی ترکہ کے چونسٹھ (64) حصے کئے جائیں۔ بیوی کو آٹھ (8) حصے، ہر لڑکے کو چودہ چودہ (14-14) حصے، ہر لڑکی کو سات سات (7-7) حصے دیئے جائیں گے۔

    کل حصے   =             64

    -------------------------

    بیوی         =             8

    لڑکا          =             14

    لڑکا          =             14

    لڑکا          =             14

    لڑکی         =             7

    لڑکی         =             7

    --------------------------------


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند