عنوان: ہندوستان چھوڑ کر جانے والے کی جائداد كا حكم
سوال: ایک شخص کا نام عزیت بسواس ہے ، اس کی ایک لڑکی اور تین لڑکے ہیں ، لڑکی کی شادی ہندوستان میں ہی ہوئی ہے ، اس کے بعد وہ شخص اپنے تینوں لڑکے کے ساتھ بنگلادیش چلے گئے ، وہاں جاکے باپ سے پہلے دو لڑکے مرچکے ، اب اس شخص کا انتقال ہوگیا؛ اب میرا پوچھنا یہ ہے کہ اس شخص کے ، وارث ہندوستان میں ایک لڑکی اور ایک بھائی اور دوسرے بھائیوں کے دس لڑکے اور بنگلادیش میں ایک لڑکا ہے اب جو زائدات ہندوستان میں ہے ، اس کے حقدار کون کون ہوگا برائے مہربانی جواب ارسال کریں۔
جواب نمبر: 17358001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 113-83/B=02/1441
مذکورہ شخص کا جو ایک لڑکا اور ایک لڑکی حیات ہے یہی دونوں اپنے باپ کے ترکہ میں وارث اور حقدار ہوں گے۔ ان کے ہوتے ہوئے بھائی بھتیجے محروم ہو جائیں گے۔ کل ترکہ شریعت کی روشنی میں تین سہام میں تقسیم ہوگا۔ جن میں سے دو سہام لڑکے کو ملیں گے، اور ایک سہام لڑکی کو ملے گا۔ بیٹے کے ہوتے ہوئے بھائی بھتیجے محروم رہیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند