معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 35476
جواب نمبر: 3547601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1926=1610-12/1432 صورتِ مذکورہ میں اس مرحوم کا کل ترکہ از روئے شرع 72سہام پر تقسیم ہوگا، جن میں سے آٹھواں حصہ یعنی 9سہام زوجہ کو 16-16 سہام تینوں لڑکیوں کو اور دس سہام بھائی کو اور پانچ سہام بہن کو ملیں گے۔ بھائی کے ہوتے ہوئے بھتیجے محروم ہوجائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا باپ اپنی زندگی ہی میں اپنی جائیداد اپنے بچوں میں تقسیم کرسکتا ہے؟ اگر کرنا چاہے تو کیا طریقہ ہونا چاہیے؟ (۲) اگر مقدار میں کمی و بیشی کرے تو کیا حکم ہے؟
3467 مناظراگر تقسیم كی وصیت غیر شرعی ہو تو اس كا كیا حكم ہے؟
2824 مناظراگر لڑکا والد کو رقم دے اور والد اس سے مکان خریدلے ؟
1360 مناظرمیرے
چار بھائی او ردو بہن ہیں۔ میری والدہ نے اپنا ایک مکان مجھے اپنی زندگی میں دیا
اور میرے نام رجسٹری کرادی۔ مکان دینے کی وجہ یہ ہے کہ والد صاحب کے وظیفہ ہونے کے
بعد سے گھر کا خرچ میں ہی چلایا۔ والد صاحب کے انتقال کے بعد بھی بیس سال تک میں
ہی خرچ چلایا۔ اس طرح تقریباً پچیس سال میں گھر کی پوری ذمہ داری سنبھالا اس میں
والدہ کی آنکھ کا آپریشن، حج کا خرچہ، بڑی بہن جو پولیو سے معذور تھی ان کا خرچ
بھی ہے۔ گھر کی خرید میں اور مرمت میں میرا پیسہ بھی لگا۔ اس دوران کسی بھائی نے
نہ والدہ کا حق دیا نہ خرچ چلایا۔ کبھی کبھی کچھ دے دیا کرتے تھے۔ والدہ کے ساتھ
بھی میں اور میری بیوی رہا کرتے تھے۔ میں نے والدہ کو کبھی تکلیف ہونے نہیں دیا
اسی لیے وہ مجھے بہت چاہتی تھیں اور زبردستی مکان مجھے دیا اور کہا کہ کسی بیٹے نے
میرا خیال نہیں کیا او رنہ ...
ایک
عورت اسماء (عمر نوے سال سے زائد) کا چند سالوں پہلے انتقال ہوا۔ اس نے درج ذیل
وارث چھوڑے: (۱)شوہربکر
(عمر تقریباً سو سال)۔ (۲)لڑکا
جاوید (عمر تقریباً ستر سال، شادی شدہ صاحب اولاد)۔ (۳)پہلی لڑکی سلمی(عمر تقریباً
بہتر سال، شادی شدہ صاحب اولاد)۔ (۴)دوسری
لڑکی ساجدہ (عمر تقریباً اڑسٹھ سال ) جس کی شادی ہوگئی تھی او راس کے دس اولاد تھی
لیکن وہ اپنے بچوں اور شوہر کو تقریباً تیس سال پہلے چھوڑکر کہیں چلی گئی۔ یقینی
طور پر وہ وقتاً فوقتاً گھر کے کچھ افراد کے رابطہ میں تھی لیکن گھر واپس نہیں آئی۔
لیکن بدقسمتی سے وہ بہت سالوں سے بالکل ہی غائب ہوگئی ہے جب کہ اس کے بچے کہتے ہیں
کہ اس کا انتقال ہوچکا ہے۔ ان تمام کے دوران اس کی ماں اسماء کا تین سال پہلے
انتقال ہوگیا۔ اب وہ لوگ کس طرح اسماء کی چھوڑی ہوئی پراپرٹی کو تقسیم کریں گے، کیوں
کہ کوئی بھی اس کی دوسری لڑکی ساجدہ کے بارے میں نہیں جانتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر کوئی
شخص اس کی موت کی یا اس کی موت اس کی ماں ...
نانا كی میراث میں والدہ كے حصہ سے متعلق سوال؟
3040 مناظر