معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 57804
جواب نمبر: 57804
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 458-458/L=4/1436-U جی ہاں! اس صورت میں مرحوم کے بھائی وبہنیں بھی وارث ہوں اور مذکورہ بالا صورت میں مرحوم کا تمام ترکہ بعد ادائے حقوق مقدمہ علی المیراث ۸۰/ حصوں میں منقسم ہوکر ۱۰/ حصے بیوی کو ۴۰/ حصے لڑکی کو اور ۶، ۶، حصے چاروں بھائیوں میں سے ہرایک کو اور ۳،۳ / حصے دونوں بہنوں میں سے ہرایک کو ملیں گے۔ مسئلہ کی تخریج مسئلہ: ۸ ت:۸۰ بیوی=۱۰ لڑکی=۴۰ بھائی=۶ بھائی=۶ بھائی=۶ بھائی=۶ بہن=۳ بہن=۳ واضح رہے کہ یہ تقسیم اس صورت میں ہے کہ مرحوم کے والدین کی وفات پہلے ہوچکی ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند