• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 66675

    عنوان: سود كا پیسہ رفاہ عام کے کاموں میں خرچ کرنے کی اجازت نہیں

    سوال: کیا سود کا پیسہ کسی ایسے کام میں خرچ کرنا جو رفاہ عام میں کام آتا ہو جائز ہے ؟مثلاً اگرکسی اسکول میں ایل سی ڈی جو کہ بچوں کو پڑھانے میں مددگار ہے وہ دینا یا کسی اسکول میں وال کمپاؤنڈ (احاطہ)باندھنے کے لیے رقم دینا یا کسی اردو اسکول کی زمین نہ ہو تو زمین لے کر دینا اس طرح کے مصرف میں خرچ کرنا کیسا ہے ؟ اور برائے کرم بیواؤں اور غریبوں کے علاوہ کوئی ایسا مصرف بھی بتائیں جو مسلمانوں کی تعلیمی ترقی میں مددگار ثابت ہو۔بینو اتوجروا

    جواب نمبر: 66675

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 945-952/H=10/1437 رفاہ عام کے کاموں میں خرچ کرنے کی اجازت نہیں البتہ غرباء فقراء محتاج مسلمانوں کو دیدیں اور ان کو ترغیب دیں کہ وہ اپنی اور اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت و دیگر ضروریات پر اس رقم کو خرچ کریں ایسا کرنا مسلمانوں کی تعلیم و ترقی میں ان شاء اللہ بے حد مفید و مددگار ثابت ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند