متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 29991
جواب نمبر: 29991
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 359=190-3/1432
غیبت کرنا بنص قرآنی گناہ ہے: ﴿وَلاَ یَغْتَبْ بَّعْضُکُمْ بَعْضًا﴾ (الآیة) جو شخص معاملات ٹھیک نہ رکھتا ہو، دوسروں کے پیسوں کو دباتا ہو اوراس کی لگائی بجھائی کی عادت ہو تو اس کے پیچھے نماز مکروہ ہوتی ہے، ”وتکرہ خلف أمرد․․․․ ونَمَّامٍ“ (در مع الرد زکریا: ۲/۳۰۲)
اگر کوئی باشرع متقی امام نہ ملے تو تنہا نماز پڑھنے سے افضل اور بہتر انھیں کی اقتداء میں نماز ادا کرنا ہے۔ الصلاة خلفہما أولی من الانفراد (شامي: ۲/۳۰۱)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند