• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 38239

    عنوان: حمل میں خطرے كے پیش نظر نس بندی كرانا؟

    سوال: اگر ایک عورت کو پچھلے دو حمل میں بہت خطرناک جھٹکے پڑے ہوں جس کی وجہ سے وہ icu میں رہی ہو ، اسکے بعد اسکو اسکی خاتون ڈکٹر نے کہا کہ اگر ایک اور حمل ٹھہرا تو وہ تمہاری جان کو بہت سخت خطرہ ہے تو وہ کیا ایسی صورت میں وہ ہمیشہ کے لیے اپنی نس بندی کرا سکتی ہے تاکہ اسے کبھی حمل نا ٹھہرے ؟؟ کیوں کہ باقی جتنے مانع حمل ادویات وغیرہ ہیں ان سب میں کچھ فیصد احتمال ہوتا ہے حمل ٹھہرنے کا، لیکن مستقل طور پر آپریشن کرا کر بچہ دانی کی ٹیوبوں کو بند کرنے سے وہ احتمال ختم ہو جاتا ہے تو کیا ایسی صورت میں یہ آپریشن کرانا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 38239

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 753-464/H=5/1433 جب تک عارضی مانع حمل تدبیر سے کام چل سکتا ہے، آپریشن کی اجازت نہیں، البتہ اگر متدین حاذق ماہر معالج یہ تجویز وتشخیص کردے کہ حمل وولادت مذکورہ عورت کے حق میں مہلک اور جان لیوا ہے اور بغیر آپریشن کے کوئی دیگر تدبیر کارگر نہیں ہوسکتی تو مجبوراً اس کی تجویز وتشخیص کے بعد گنجائش ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند