• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 42868

    عنوان: بینك سے لون لے كر بڑا كاروبار كرنا

    سوال: جناب میرا سوال یہ ہے کہ میں سلطنت وف عمان میں قیام پذیر ہوں، میں یہاں پر ایک عمانی کے ساتھ بزنس کرنا چاہتا ہوں۔ اس لئے ہمیں ایک بڑی رقم کی ضرورت ہے جسے ہم اپنے ذاتی طور پر نہیں پورا کر سکتے۔ کیا ان حالات میں بینک لون لیا جاسکتا ہے؟یہ بینک لون میں انٹرسٹ-سود- شامل ہے۔براہ کرم،اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 42868

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 12-13/N=2/1434 اسلام میں سود لینے کی طرح سود دینا بھی سخت ناجائز وحرام اور لعنت کا کام ہے، اس لیے بڑا کاروبار اور بزنس کے لیے بینک سے لون (سودی قرض) لینا شرعی اعتبار سے ہرگز جائز ودرست نہیں، آپ بڑے کاروبار اور بزنس کے لیے کسی سے قرضہٴ حسنہ لے لیں، اگر کہیں سے اس کے ملنے کی امید ہو، نہیں تو پہلے کسی چھوٹے کاروبار کے ذریعے رقم جمع کرلیں پھر اس رقم سے کوئی بڑا کاروبار کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند