متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 21076
میں مختلف فیکٹریوں میں مشینری سامان سپلائی کرتا ہوں، مجھے کوئی آرڈر نہیں مل رہا ہے، میں محکمہٴ خرید و فروخت میں لوگوں کو کوئی رشوت نہیں دیتا ہوں۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا میں ان فیکٹریوں کے خریداروں کو رشوت دے سکتا ہوں؟ حلال کارو بار ہے، کیا مجبوری کے دائرے میں رشوت دے سکتا ہوں؟ ہمارے ملک میں لوگ اس رشوت کو کمیشن کا نام دیتے ہیں۔
میں مختلف فیکٹریوں میں مشینری سامان سپلائی کرتا ہوں، مجھے کوئی آرڈر نہیں مل رہا ہے، میں محکمہٴ خرید و فروخت میں لوگوں کو کوئی رشوت نہیں دیتا ہوں۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا میں ان فیکٹریوں کے خریداروں کو رشوت دے سکتا ہوں؟ حلال کارو بار ہے، کیا مجبوری کے دائرے میں رشوت دے سکتا ہوں؟ ہمارے ملک میں لوگ اس رشوت کو کمیشن کا نام دیتے ہیں۔
جواب نمبر: 21076
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 428=428-4/1431
حدیث میں رشوت لینے والے اور رشوت دینے والے دونوں پر لعنت آئی ہے، اس لیے اگر رشوت دینے کی کوئی مجبوری نہیں ہے تو آپ رشوت نہ دیں، ہاں اگر مجبوری ایسی ہے کہ اس کے بغیر آپ کا اپنا حق نہیں مل پائے گا تو دینے کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند