• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 36805

    عنوان: میں ایک منفرد طریقہ علاج کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں کہ شریعت میں یہ طریقہ حلا ل ہے یا حرام۔

    سوال: حضرت میں ضلع ایبٹ آباد، (پاکستان) کا رہنے والا ہوں، مجھے یہ معلوم کرنا تھا کہ میرے ایک جاننے والے ہومیو ڈاکٹر ہیں ، انہوں نے ڈاکٹر عبدالصمد مسافر سے ایک منفرد طریقہ علاج سیکھا اور مجھے بھی اچھے تعلقات کی وجہ سے سکھایاہے، جس میں کچھ خاص قسم کی علامات (سمبلز)بھی استعمال ہوتے ہیں۔جو کچھ اسطرح ہے۔مثلا ایک شخص کی ران میں درد ہے کسی بھی وجہ سے تو سب سے پہلے بسم اللہ (پوری) پھر شفا سے متعلق کوئی بھی آیت یا پھر درود شریف پڑھ کر دونوں ہتھیلیوں پر ان علامات کو تصوراتی طور پر بنانا ہے، یا ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ پر بنانا ہے، پھر دایاں ہاتھ ران پر یا درد والی جگہ پر رکھیں اگر مریض نا محرم ہے تو درد والی جگہ کو تصور میں رکھ کر سر پر ہاتھ رکھیں یا سر سے انچ دور رکھیں اور یہ تصور کریں کہ اللہ کے حکم سے فضا میں موجود شفا کی لہریں مریض کے جسم میں داخل ہو رہی ہیں اور مریض کا درد یا مرض ٹھیک ہو رہا ہے۔ اور اس سے الحمدللہ مریض ٹھیک ہوتا ہے یہ میرا آزمودہ ہے۔ اس علاج کا ایک مشہور نام (ریکی) ہے، کیا یہ طریقہ علاج شرعاً ٹھیک ہے؟

    جواب نمبر: 36805

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 339=137-3/1433 اس علاج میں شرعاً مضائقہ نہیں ہے، جھاڑ پھونک کا ہروہ طریقہ جو افعالِ شرکیہ پر مشتمل نہ ہو، درست ہے، اس کو اختیار کرنے میں مضائقہ نہیں ہے، قال علیہ السلام: ”لا باس بالرقی ما لم یکن فیہ شرک“


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند