متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 163296
جواب نمبر: 163296
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1282-2119/H=12/1439
ضرورت شدیدہ کے بغیر بینک سے لون لینے کا معاملہ کرنا جائز نہیں، آپ کے سوال میں چند چیزیں قابل تحقیق ہیں، اس کی وضاحت کے بعد جواب لکھا جاسکتا ہے۔
(۱) ۳۲لاکھ روپے جو لون لیے ہیں، اس کی ادائیگی کب تک ضروری ہے، اور ہرمہینے کتنی قسط ادا کرنی پڑتی ہے؟
(۲) قرض کی رقم سے جو زمین خریدی ہے وہ فروخت کرنے کی نیت سے ہی خریدی تھی یا بعد میں فروخت کرنے کی نیت بن گئی۔
(۳) اس وقت اس زمین کی کیا مالیت ہے۔ البتہ والدہ کے پاس جو سونا ہے وہ خود اس کی مالک ہیں، لہٰذ انھیں پر اس کی اس کی زکات حسب شرائط لازم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند