• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 55248

    عنوان: جدہ کے مقیم اور ہندوستان مقیم کے لیے شرائط الگ الگ ہیں

    سوال: میں ہندوستان کا رہنے والا ہوں اور جدہ میں رہتاہوں، میں نے جدہ سے شوال میں عمرہ کیا اور پھر واپس جدہ آگیا ، 2014 کو بیوی کے ساتھ حج کرنے کا ارادہ ہے، لیکن میرے ایک دوست نے جو بہت زیادہ دیندارہے، مجھے کہا ہے کہ تم میاں بیوی نے شوال میں عمرہ کرکے حدود حرم سے واپس آگئے ہو، اس لیے اس سال حج نہیں کرسکتے ہو، تم کو حدود حرم میں ہی رہنا چاہئے اگر حج کرنا چاہتے تھے ۔ میں اس سال حج کرنا چاہتاہوں اور میں حج سے پہلے اور بھی عمرہ کرنا چاہتاہوں۔انہوں نے ایک بات یہ بھی کہی ہے کہ جدہ کے مقیم اور ہندوستان مقیم کے لیے شرائط الگ الگ ہیں۔ میں بہت زیادہ شبہ میں پڑگیا ہوں کہ کیا کروں؟براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں۔جزاک اللہ خیر

    جواب نمبر: 55248

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 48-48/Sn=11/1435-U (۱) آپ امسال بلاشبہ حج کرسکتے ہیں، آپ کے دوست کی بات صحیح نہیں کہ آپعمرہ کرکے گھر واپس آگئے تو امسال آپ حج نہیں کرسکتے؛ البتہ آپ کے لیے امسال عمرہ کرنا مناسب نہ تھا؛ اس لیے کہ ”جدہ“ شرعاً ”حل“ ہے اور ”حل“ میں رہنے والے جس سال حج کا ارادہ رکھتے ہیں، اس سال ان کے لیے عمرہ کرنا مکروہ ہے۔ (۲) آپ امسال صرف حج کریں، عمرہ نہ کریں، عمرہ کرنا آپ کے لیے مکروہ ہوگا وکرہت (العمرة) تحریمًا یوم عرفة وأربعة بعدہا․․․ یزاد علی الأیام الخمسة ما في اللباب وغیرہ من کراھة فعلھا في أشھر الحج لأھل مکة ومن بمعناھم أي من المقیمین ومن في داخل المیقات لأن الغالب علیھم أن یحجوا في سنتھم فیکونوا متمتعین وھم عن التمتع ممنوعون وإلا فلا منع للمکي عن العمرة المفردة في أشھر الحج إذا لم یحج في تلک السنة․ (رد المحتار علی الدر المختار: ۳/۴۷۷ ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند