عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 21804
میں نے سنا ہے کہ طواف کے دوران کعبہ کو دیکھنا ممنوع ہے،اس بات کو لے کر مجھ کوالجھن ہے۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا کعبہ کی طرف پورا سینہ کرکے متوجہ ہونا ممنوع ہے یا کعبہ کو دیکھنا بھی ممنوع ہے؟ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ اگر کوئی شخص طواف کرتا ہے اور طواف کے دوران کعبہ کو دیکھا تو کیا اس کا طواف جائز اور قابل قبول ہے یا نہیں؟ اوراگر وہ عمرہ کررہا ہے یا حج کا طواف زیارت کررہا ہے تو کیا وہ احرام سے باہر ہوگا حلق کرانے کے بعد اگر اس کا طواف اس طرح کی صورت حال میں معتبر نہ ہو؟
میں نے سنا ہے کہ طواف کے دوران کعبہ کو دیکھنا ممنوع ہے،اس بات کو لے کر مجھ کوالجھن ہے۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا کعبہ کی طرف پورا سینہ کرکے متوجہ ہونا ممنوع ہے یا کعبہ کو دیکھنا بھی ممنوع ہے؟ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ اگر کوئی شخص طواف کرتا ہے اور طواف کے دوران کعبہ کو دیکھا تو کیا اس کا طواف جائز اور قابل قبول ہے یا نہیں؟ اوراگر وہ عمرہ کررہا ہے یا حج کا طواف زیارت کررہا ہے تو کیا وہ احرام سے باہر ہوگا حلق کرانے کے بعد اگر اس کا طواف اس طرح کی صورت حال میں معتبر نہ ہو؟
جواب نمبر: 21804
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 795=543-5/1431
طواف کے دوران کعبة اللہ کی طرف منھ کرنا اور دیکھنا مکروہ اور خلاف ادب ہے، جس طرح نماز کے اندر مصلّی کا سجدہ گاہ کی طرف دیکھنا آداب صلاة میں ہے، اسی طرح طواف کرنے والے کا اپنے سامنے دیکھنا آداب طواف میں ہے: وینبغي أن لا یجاوز بصرہ محل مشیہ کالمصلی لا یجاوز بصرہ محل سجودہ لأنہ الأدب الذي یحصل بہ اجتماع القلب (غنیة الناسک: ۶۵) البتہ اس طرح کیا ہوا طواف معتبر ہوگا، اعادہ کی ضرورت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند