عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 69246
جواب نمبر: 69246
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1508-1513/L37=2/1438
عمرہ کے بعد بال کٹوانے کا عمل حدود حرم میں انجام دینا لازم و ضروری ہے اگر کسی نے حدود حرم سے باہر جاکر بال کٹوایا تو اگر چہ وہ حلال ہو جائے گا لیکن اس پر دم جنایت واجب ہوگا یعنی ایک بکری حدود حرم میں ذبح کرنا ضروری ہوگا لہٰذا اگر ثول حدود حرم سے باہر ہے تو آپ نے جتنی مرتبہ عمرہ کرکے ثول میں آکر بال کٹوائے ہر مرتبہ کے بدلے ایک ایک بکری کی قربانی کرادیں۔ وأما تاخیرہ عن مکانہ کما لو حلق خارج الحرم یوجب الدم علی قولہما (البحر العمیق: ۳/۱۸۰۰) وحیث ما اطلق الدم فالمراد الشاة (غنیة الناسک: ۲۴۰) والثامن ذبحہ في الحرم فلو ذبح فی غیرہ لایجزئہ عن الذبح) غنیة الناسک: ۲۶۲) فلو حلق أو قصر في غیرما توقت بہ لزمہ الدم ولکن یحصل بہ التحلل (غنیة الناسک: ۲۲۷)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند