• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 69246

    عنوان: میقات کے اندر رہنے والوں کا عمرہ کے بعد اپنے مقام پر بال کٹوانا؟

    سوال: میں ثول جدہ سعودی میں رہتا ہوں یہ ثول مکہ اور مدینہ کے درمیان میں ہے، مطلب یہ کہ ہم لوگ میقات کے اندر ہیں ،جب عمرہ کے لیے جاتے ہیں تو احرام کمرے سے باندھ کر جاتے ہیں، اب عمرہ سے فارغ ہوکر بال ہم لوگ ثول میں کٹواتے ہیں پھر کمرے جاکر احرام کھول دیتے ہیں۔ اب مجھے یہ جاننا ہے کہ بال ہم لوگ اپنے گاوٴں یعنی ثول سے کٹوا سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں تو جو عمرہ کر چکے ہیں اور بال جو مکہ سے باہر کٹواتے ہیں تو ان کو کیا کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 69246

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1508-1513/L37=2/1438
    عمرہ کے بعد بال کٹوانے کا عمل حدود حرم میں انجام دینا لازم و ضروری ہے اگر کسی نے حدود حرم سے باہر جاکر بال کٹوایا تو اگر چہ وہ حلال ہو جائے گا لیکن اس پر دم جنایت واجب ہوگا یعنی ایک بکری حدود حرم میں ذبح کرنا ضروری ہوگا لہٰذا اگر ثول حدود حرم سے باہر ہے تو آپ نے جتنی مرتبہ عمرہ کرکے ثول میں آکر بال کٹوائے ہر مرتبہ کے بدلے ایک ایک بکری کی قربانی کرادیں۔ وأما تاخیرہ عن مکانہ کما لو حلق خارج الحرم یوجب الدم علی قولہما (البحر العمیق: ۳/۱۸۰۰) وحیث ما اطلق الدم فالمراد الشاة (غنیة الناسک: ۲۴۰) والثامن ذبحہ في الحرم فلو ذبح فی غیرہ لایجزئہ عن الذبح) غنیة الناسک: ۲۶۲) فلو حلق أو قصر في غیرما توقت بہ لزمہ الدم ولکن یحصل بہ التحلل (غنیة الناسک: ۲۲۷)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند