• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 26824

    عنوان: دوسرے کی طرف سے نفلی طواف میں  کیا یہ ضروری ہے کہ مرد‏، مرد کی طرف سے اور عورت‏، عورت کی طرف سے کرے‏، یا کوئی بھی کسی کی طرف سے کرسکتا ہے‏؟

    سوال:
    اگر کوئی شخص کسی دوسرے کی طرف سے نفلی طواف کرنا چاہتاہے یا نفلی عمرہ کرنا چاہتاہے تو کیا یہ ضروری ہے کہ مرد مرد کی طرف سے اور عورت عورت کی طرف سے کرے گی یا کوئی مرد کسی مرد کی طرف سے اور عورت کوئی عورت کسی مرد کی طرف سے کرسکتی ہے؟کیا کسی کی طرف سے نفل عمرہ کرنے میں بھی احرام باندھنا اور حلق وغیرہ کروانا ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 26824

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1714=1290-11/1431

    ایسا ضروری نہیں ہے کہ مرد کی طرف سے مرد اور عورت کی طرف عورت کرے، نفل طواف یا عمرہ کی حقیقت تو یہ ہوئی کہ آدمی اپنے طور پر طواف یا عمرہ کرکے ثواب دوسرے کو پہنچادے، ظاہر ہے کہ ثواب پہنچانے کا اختیار جس طرح مرد کو ہے اسی طرح عورت کو بھی ہے۔
    (۲) جی ہاں عمرہ کرنے میں مرد کو احرام باندھنا ضروری ہوگا اور عورت کو احرام کی نیت کرنا اورعورت مرد دونوں کو احرام کی شرائط کا پورا کرنا نیز احرام سے نکلنے کے لیے حلق مرد کو قصر عورت کو کرانا ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند