متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 59766
جواب نمبر: 59766
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1033-1007/L=9/1436-U (۱) عافیت کی دعائیں کرنا بکثرت احادیث میں مذکور ہیںآ نحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے دنیا وآخرت میں عافیت کی دعا کیا کرتے تھے، وکان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کثیرًا ما یسأل اللہ العافیة والمعافاة في الدنیا والآخرة والغني عندہم من العافیة لأنہا اسم جامعٌ لکل خیرٍ (الاستذکار) یہ بندگی کا تقاضہ ہے کہ انسان اللہ رب العزت سے سہولت کا طلب گار ہو نہ یہ کہ سختی کا مطالبہ کرے۔ (۲) عافیت وسکون کے لیے آپ یہ دعا صبح وشام پڑھ لیا کریں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا صبح وشام اس دعا کو پڑھنے کا معمول تھا۔ دعا یہ ہے: اللَّہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ الْعَافِیَةَ فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَةِ، اللَّہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَةَ فِی دِینِی وَدُنْیَایَ وَأَہْلِی وَمَالِی، اللَّہُمَّ اسْتُرْ عَوْرَتِی (ابوداوٴد) (۳) اگر دانت یا منھ سے خون نکلے اور خون کی سرخی تھوک پر غالب آجائے یعنی اس سے خون کا ذائقہ آنے لگے یا سرخی مائل ہوجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر تھوک صرف زرد ہو تو خون مغلوب ہے اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند