• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 65892

    عنوان: اگر کلمہ طیبہ پڑھ کر بخشانہ ہو تو صحیح تعداد کیا ہے؟ سوا لاکھ یا ستر ہزار ہے؟

    سوال: (۱) اگر کلمہ طیبہ پڑھ کر بخشانہ ہو تو صحیح تعداد کیا ہے؟ سوا لاکھ یا ستر ہزار ہے؟ (۲) اگر ماں باپ اور بیوی بچوں کو 70000 والا نصاب بخشنا ہو تو سب کے لیے الگ الگ پڑھنا ہوگا یا ایک دفعہ پڑھ کر ہی سب کو بخش دیا جائے؟ (۳) کلمہ طیبہ پورا پڑھا جائے یا صرف پہلا حصہ؟

    جواب نمبر: 65892

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 678-539/D=8/1437 (۱) مرقاة شرح مشکوة کے حوالے سے یہ مسئلہ لکھا ہے کہ شیخ محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں کہ مجھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ روایت پہنچی ہے کہ جو شخص ستر ہزار مرتبہ لا إلہ إلا اللہ پڑھے تو اس کی مغفرت ہو جاتی ہے اور جس کے لیے پڑھا جائے اس کی مغفرت ہو جاتی ہے۔ (۲) ایک ہی دفعہ پڑھ کر سب کو بخش دیا جائے، سب کو پورا پورا ثواب ملے گا، اور اگر آپ ہر ایک کے لیے الگ الگ پڑھ کر بخشنا چاہیں تو اور بہتر ہے۔ (۳) لاإلہ إلا اللہ الگ جزہے اور محمد رسول اللہ الگ جز ہے، دونوں الگ الگ جز قرآن و حدیث میں مذکور ہیں، ایک جز کو پڑھنے سے ایک کا ثواب ملے گا اور دونوں کو پڑھنے سے دونوں کا ثواب ملے گا۔ البتہ مشائخ کا معمول یہ رہا ہے کہ پہلے جز ”لا إلہ إلااللہ“ کا ورد کرنے کی صورت میں ۱۰، ۱۵، مرتبہ کے بعد ”محمد رسول اللہ“ بھی شامل کر لیتے ہیں۔ قال الشیخ محي الدین ابن العربی أنہ بلغني عن النبي صلی علیہ وسلم أن من قال لا إلہ إلا اللہ سبعین ألفا غفر لہ ومن قیل لہ غفرلہ أیضا․ (مرقاة ۳/۹۸،۹۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند