• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 605034

    عنوان:

    کیا وبائی مرض میں انتقال کرنے والا شہید ہوتا ہے؟

    سوال:

    کنوارہ لڑکا جب انتقال ہوتا ہے تو کیا وہ شہید ہے ۔ اور کیا میت کے لئے کیا گیا عمل میت کوپہنچتا ہے ؟

    میرا بھائی الحمد للہ جماعت ہفتم تک کی تعلیم حاصل کیا ہے اور بفضلہ تعالیٰ ایک سال کی تبلیغی جماعت میں بھی وقت لگایا ہوا ہے ۔ اس سال۱۲رمضان المبارک کو کورونا کی وجہ سے میرے بھائی ۸۲سال کی عمر وفات پاگیا۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ اب دریافت کرنا یہ ہے کہ میں نے احکام میت صفحہ 100پر پڑھا جس میں حضرت ڈاکٹرعبد الحء صاحب رحمت اللہ علیہ نے شہید کے چالیس مواقع ذکر کیا تھا جس میں سے کچھ یہ ہیں ۔ 1۔عالم کا ہونا۔بشرطیکہ وہ عالم پڑھاتا 2۔لڑکی کا کنواری ہونا ۔ 3۔وبائی موت ۔ ان تینوں میں میرے بھائی مرحوم چوں کہ عالم تھا لیکن پڑھاتا نہیں تھا۔ اور کیا صرف کنواری لڑکی کے لئے ہی وہ فضیلت یا لڑکے کے لئے بھی کیوں کہ میرا بھائی مرحوم کنوارہ تھا ۔ آپ محترم سے ادبا گزارش ہے کیا ان تینوں میں سے کتنے طرق سے میرے بھائی کو شہادت نصیب ہوئی۔ اور جس وقت میرا بھائی مریض تھا وہ کئی دفعہ پیشاب کردیا تھا تو کیا اس کے پیشاب کردینے سے شہادت میں کوئی فرق آئے گا یانہیں۔ اللہ کا فضل ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے جدائی کے بعد مجھ ناچیزکو کلمہ پر لگادیا میں ہر روز ایک ہزار مرتبہ کلمہ مع درود پڑھتا ہوں تو کیا میرے بھائی اور جنہیں میں بخشتا ہوں ان لوگوں کو اس کا ثواب پہنچتا ہے یا نہیں کیونکہ میں نے کچھ اہل حدیث لوگوں سے سنا ہوں کہ مرنے کے بعد آدمی کو دوسروں کی اعمال کا ثواب نہیں ملیگا ۔ میت کو ثواب پہنچانے کے بارے میں کوئی صحیح حدیث موجود ہے ؟ برائے مہربانی جواب دے کر مجھ نا چیز کو سکون بخشے ۔

    جواب نمبر: 605034

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1257-915/H=11/1442

     آپ کے بھائی مرحوم کی وفات وبائی مرض میں مبتلا ہوکر بحالت طالب علمی ماہِ مبارک میں ہوئی یہ انتہائی مبارک اور شہادت حکمی کی موت ہے۔ مریض ہونے کی وجہ سے اگر اُس مرحوم کا پیشاب بستر وغیرہ پر نکل گیا تھا تو اُس کی وجہ سے مرحوم کی شہادت پر کچھ اثر نہیں پڑا؛ بلکہ وہ اِس حالت میں بھی شہید حکمی ہے۔ آپ اُس کے لئے جس قدر کلمہ شریف اور تلاوت کا اہتمام کریں گے درود شریف نوافل پڑھ کر غرباء فقراء مساکین کی ضرورت پوری کرکے غرض کوئی نیک عمل کرکے اس کو ثواب پہونچائیں یا اس کے حق میں دعاء کریں گے اس سب کا ثواب اور فائدہ اس مرحوم کو قبر (عالَم برزخ) میں پہونچے گا۔ اخلاص کے ساتھ اصول کے مطابق ایصال ثواب کیا جائے تو اس سے جس کے لئے ایصال ثواب کیا گیا اس کو فائدہ پہونچتا ہے اور یہ نصوص سے ثابت ہے؛ البتہ رسمی اور رواجی تقریبات کہ جن میں التزام مالا یلزم کو ہی ملحوظ رکھا جاتا ہے اِس قسم کی مروجہ رسوم سے بیشک ثواب نہیں پہونچتا مثلاً تیجہ چالیسواں برسی وغیرہ جیسی رسومات کہ یہ رسمیں واجب الترک ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند