• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 28723

    عنوان: سوال یہ ہے کہ میت کا کھانا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ میت کا کھانا جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 28723

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 98=60-2/1432

    میت کا کھانا؟ اس سے کس قسم کا کھانا مراد ہے؟ اس میں کیا کیا امور ملحوظ رہتے ہیں، تفصیل سے لکھ کر سوال دوبارہ کریں۔
    اگر اس سے مراد وہ کھانا ہے جو میت کے گھروالوں کی طرف سے تیار کیا جاتا ہے اور محلہ خاندان والوں کو اس میں مدعو کیا جاتا ہے تو یہ مذموم بدعت ہے، فقہاء نے اسے مکروہ اور بدعت قبیحہ لکھا ہے: قال في الشامي: ویکرہ اتخاذ الضیافة من الطعام من أہل المیت لأنہ شُرع في السرور لا في الشرور وھي بدعة مستقبحة (شامي: ۱/۶۶۴) اور دن تاریخ کی تعیین مثلاً سیوم دسویں کے طور پر کھانے کا انتظام کیا جانا بھی بدعت قبیحہ میں سے ہے، نیز ہندوانی رسم بھی ہے: وفي البزازیہ: ویکرہ اتخاذ الطعام في الیوم الأول والثالث وبعد الأسبوع․․․ واتخاذ الدعوة لقراء ة القرآن إلخ“ (شامي: ۱/۶۶۴)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند