• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 7090

    عنوان:

    میرا والد صاحب کا انتقال 6/نومبر2006 کو کچھ بیماری سے اسپتال میں ہوا۔ان کو پاگل پن ( ابتداء سے ذہنی اعضاء کی خرابی)ہیماٹوریا (پیشاب کے ساتھ تازہ خون آنا) اور دل کی کمزوری کی بیماری تھی۔ آخری تین ایام میں سانس کی پریشانی کی وجہ سے زیادہ تر وقت ان کو آکسیجن پر رکھا گیا تھا۔ کیا اسپتال میں اس طرح کی موت واقع ہونے کی وجہ سے ان کو شہید کا درجہ ملے گا؟

    سوال:

    میرا والد صاحب کا انتقال 6/نومبر2006 کو کچھ بیماری سے اسپتال میں ہوا۔ان کو پاگل پن ( ابتداء سے ذہنی اعضاء کی خرابی)ہیماٹوریا (پیشاب کے ساتھ تازہ خون آنا) اور دل کی کمزوری کی بیماری تھی۔ آخری تین ایام میں سانس کی پریشانی کی وجہ سے زیادہ تر وقت ان کو آکسیجن پر رکھا گیا تھا۔ کیا اسپتال میں اس طرح کی موت واقع ہونے کی وجہ سے ان کو شہید کا درجہ ملے گا؟

    جواب نمبر: 7090

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1136=980/ ب

     

    مندرجہ ذیل بیماریوں میں انتقال کرنے والوں کو احادیث مبارکہ میں شہید کہا گیا ہے: طاعون سے مرنے والا، پیٹ کی بیماری میں مرنے والا، ذات الجنب (نمونیہ) میں مرنے والا، بخار میں مرنے والا، سل (دق) میں مرنے والا، مرگی میں مرنے والا، دبلاہٹ کی بیماری میں مرنے والا، ان لوگوں کو حدیث میں شہید کہا گیا ہے۔ (مرقاة، ومظاہر حق جدید، بحوالہ ابواب السعادة فی اسباب الشہادة للسیوطی) یہ لوگ حکماً شہید ہیں یعنی ان کا درجہ تو وہ نہیں جو حقیقی شہید کا ہوتا ہے تاہم اللہ اپنے فضل و کرم سے شہید کا سا ثواب ان کو دیتا ہے۔ آپ کے والد کو اگر ان بیماریوں میں سے کوئی بیماری رہی ہو تو وہ اللہ کے یہاں شہید شمار ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند