• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 30845

    عنوان: غائبانہ نماز جنازہ کا تصور یا حکم کہاں ملتا ہے؟؟ نیز تاریخ میں پہلی نماز جنازہ کب اور کن کی پڑھی گئِی؟؟ اس کی امامت کس نے کی؟ کیا رسول اللہ کی زندگی میں کسی کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی گئی؟؟؟

    سوال: غائبانہ نماز جنازہ کا تصور یا حکم کہاں ملتا ہے؟؟ نیز تاریخ میں پہلی نماز جنازہ کب اور کن کی پڑھی گئِی؟؟ اس کی امامت کس نے کی؟ کیا رسول اللہ کی زندگی میں کسی کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی گئی؟؟؟ ازراہ کرم تاریخی حوالوں سے جواب دیجئے۔

    جواب نمبر: 30845

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 582=127-4/1432 بعض احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی بادشاہ پر (جن کی وفات مدینے سے دور حبشہ میں ہوئی تھی) غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھی، اس طرح کی ایک آدھ روایت اور بھی ہے، ان کی روشنی میں بعض ائمہ نے غائبانہ جنازہ کی نماز کو مشروع کہا؛ لیکن چوں کہ بعض دیگر روایات سے پتہ چلتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزے کے طور پر نجاشی کے جنازہ کو اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھوادیا تھا یا بیچ کے تمام حجابات ہٹادیا تھا، جیسا کہ معراج سے واپسی پر (جب کفار نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بیت المقدس کے ستونوں وغیرہ کے بارے میں سوال کیا تھا) بیت المقدس تک تمام حجابات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے ہٹادیئے گئے تھے۔ عن عمران بن حصین أنّ النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال: إن أخاکم النجاشي توفي فقوموا فصلّوا علیہ، فقام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، وصفّوا خلفہ فکبروا اربعًا وہم لا یظنّون إلا إن جنازتہ بین یدیہ رواہ ابن حبان کما في نصب الرایة․ وفي روایة: فصلینا خلفہ ونحن لا نری إلا أن الجنازة قُدّامنا (فتح الباري، نقلاً عن إعلاء السنن) صلاة جنازہ کی ابتدا کے سلسلے میں دو تاریخی روایتیں ملتی ہیں، ایک کے مطابق اس (نمازِ جنازہ) کی ابتدا حضرت آدم علیہ السلام کے زمانے ہی سے ہوگئی تھی، چناں چہ حضرت آدم علیہ السلام کی وفات پر فرشتوں نے ان پر نمازِ جنازہ پڑھی، أخرج الحاکم وصحّحہ عن النبي - علیہ السلام- أنہ قال: کان آدم رجلاً أشعر طوالا کأنہ نخلة سحوق فلمّا حضرہ الموت، نزلت الملائکة بحنوطہ․․․ فلما مات علیہ الصلاة والسلام․․․ صلّوا علیہ (الطحطاوي علی المراقي: ۱/۵۸۰) لیکن دوسری روایت کے مطابق نماز جنازہ امت محمدیہ کی خصوصیات میں سے ہے، حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد سے اس کی ابتدا ہوئی، قال الواقدي لم تکن شرعت (صلاة الجنازة) یوم مات خدیجة انتہی، قیل ہي من خصائص ہذہ الأمة (الطحطاوي علی المراقي: ۱/۵۸۰) مگر حتمی طور پر یہ بات نہ معلوم ہوسکی کہ اسلام میں سب سے پہلے کس پر نماز جنازہ پڑھی گئی؛ البتہ بعض سیرت نگاروں نے سن ایک ہجری کے نمایاں واقعات میں یہ ذکر کیا ہے کہ امسال حضرت براء بن معرور رضی اللہ عنہ پر حضور صلی اللہ عیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھی۔ (مدارج الصعود الی اکتساء البرور للشیخ محمد نووی البنتنی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند