• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 603335

    عنوان:

    قرآن و حدیث کی عربی عبارت کا غیر عالم کے لئے پڑھنا یا اس کا ترجمہ کرنا ؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک حافظ صاحب فضائلِ گشت بیان کرتے ہوئے عربی میں حدیث شریف بیان کرتے ہیں اور قرآن شریف کی آیت پڑھتے ہیں اور چونکہ عالم نہیں ہے اسلئے قرآن کریم کی آیات کا ترجمہ کبھی کبھی صحیح طور پر نہیں ہوتا تو کیا ایسے شخص کو حدیث یا آیت پڑھنے کی اجازت ہے باحوالہ جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 603335

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 704-592/B=9/1442

     قرآن و حدیث کی عربی عبارت کا غیر عالم کے لئے پڑھنا یا اس کا ترجمہ کرنا بہت نازک اور اہم کام ہے۔ غیر عالم کو اس سے احتیاط کرنی چاہئے۔ کیونکہ اللہ یا اللہ کے رسول کی طرف نسبت کرکے اگر کوئی ایسی بات زبان سے نکل گئی جو اللہ اور اس کے رسول نے نہیں فرمائی تو حدیث شریف میں اس کا ٹھکانا جہنم فرمایا گیا ہے اس لئے قرآن و حدیث کا حوالہ پیش کرنا درحقیقت عالم کا کام ہے۔ حضرت مولانا ”محمد الیاس صاحب“ بانی تبلیغ ایسے لوگوں کو اس طرح تربیت دیتے تھے، کہ یوں کہا کرو کہ ہم نے بزرگوں سے اس طرح سنا ہے۔

    اس طرح کہنے میں اگر کوئی بات بلا قصد خلاف واقع نکل گئی تو اللہ کے یہاں مواخذہ نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند