عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 149651
جواب نمبر: 14965101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 658-625/B=7/1438
قرآن میں آیت کریمہ وَلْتَکُنْ مِنْکُمْ أُمَّةٌ یَدْعُونَ إِلَی الْخَیْرِ وَیَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَیَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ کے اندر تمام مفسرین نے بالاتفاق یہ فرماتے ہیں کہ اس میں من تبعیضیہ ہے اور یہ تبلیغ سب مسلمانوں کے اوپر فرض عین نہیں ہے بلکہ کچھ مسلمانوں نے بھی یہ فریضہ ادا کرلیا تو تمام مسلمانوں کے ذمہ سے یہ فریضہ ساقط ہوجائے گا یعنی یہ کام فرض کفایہ ہے، فرض عین نہیں ہے۔ اسے فرض عین سمجھنا گمراہی، غلو ہے۔ قرآن پاک کی خلاف ورزی سے ہرمسلمان کو بچنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
قادیانی کو اسلام کی تبلیغ کیسے کی جائے اپنے جواب کی روشنی میں وضاحت فرماویں، کیوں کہ میرا ایک دوست جس سے اب دوستی ختم ہے مگر اسلامی ہمدردی کی وجہ سے میں اسے مسلمان کرنا چاہتاہوں؟
318 مناظرمیں ایک لڑکے سے محبت کرتی ہوں جو کہ یوپی
میں رہتاہے جب کہ میں ممبئی میں رہتی ہوں، ہم دونوں ایک دوسرے سے اتنی شدید محبت
کرتے ہیں ، کہ میں اس کے لیے سب کچھ کرسکتی ہوں۔ میری اس سے ملاقات نیٹ پر ہوئی
اورابھی تک ہماری ایک دوسرے سے ملاقات نہیں ہوئی ہے، صرف ایک دوسرے کا فوٹو دیکھا
ہے۔میرے والدین اس کے بارے میں نہیں جانتے ہیں۔ مفتی جی میں نے محبت میں ایک بہت
بڑا گناہ کیا ہے۔ (۱)ہم
دونوں ایک دوسرے سے انٹرنیٹ پر بہت دیر رات تک بات چیت کیا کرتے تھے اور وہ بھی
سیکسی بات چیت۔ (۲)اس
سے ملاقات اتفاقی طور پر ہوئی اوراس نے مجھ سے صرف باڈی (سینہ بند)پہن کرکے میری
تصویر بھیجنے کو کہا۔ پہلے میں نے انکار کردیا لیکن چونکہ وہ ناراض ہوگیا اس لیے
میں نے اس کو بھیج دیا۔ اس کے بعد اس نے مجھ سے ننگی تصویر بھیجنے کو کہا۔ بہت
سارے بحث و مباحثہ کے بعد میں نے اس کوننگی تصویر بھیج دیا۔ اس کے بعداس نے مجھ سے .......
مجھے مشت زنی کی عادت پڑگئی تھی اب میں اس سے جان چھڑانا چاہتا ہوں لیکن لاکھ کوشش کے باد بھی چھوٹ نہیں رہی ہے۔ علمائے کرام نے کہا کہ ذکر کیا کرو ایسا بھی کیا لیکن بے سود۔ اب آپ کوئی آسان حل بتائیں (برائے کرم جو حدیث ہو ساتھ میں اس کا ترجمہ بھی لکھ دیں)۔
379 مناظراگر کسی غیر مسلم نے کسی مسلمان لڑکی سے شادی کرنے کے لیے اسلام قبول کیا ہے، تو کیا یہ ہمارے مذہب میں جائز ہے یا نہیں؟ برائے کرم سورہ بقرہ کی آیت نمبر221کے سیاق و سباق میں تشریح کردیں؟
346 مناظرسوال یہ ہے کہ ہمارے محلہ کی مسجد میں بعد نماز عشاء تبلیغی جماعت والے بیٹھتے ہیں اور مسجد میں کافی لوگ بقیہ نمازاور قرآن کی تلاوت کررہے ہوتے ہیں اور جماعت کے ساتھیوں کی آواز کافی بلند ہوتی ہے جس سے نماز اورقرآن پڑھنے والوں کو خلل پیدا ہوتا ہے۔ تو کیا ان صاحب لوگوں کوایسا کرنا ٹھیک ہے یا ان کو مسجد کے کسی اور احاطہ میں جیسے پہلی منزل یا بالاخانہ پر حلقہ بنانا چاہیے؟ قرآن اورحدیث کی روشنی میں ایسا کرنا ٹھیک ہے؟ کیا یہ لوگ اللہ کے گناہ گار بن رہے ہیں؟ (میں نے حدیث میں سنا ہے کہ اگر کوئی شخص قرآن کی تلاوت اونچی آواز سے کررہا ہو اور اس کے بالکل قریب کسی اور شخص نے نماز کی نیت باندھ لی ہو تو تلاوت قرآن کی آواز کو دبانے کا حکم ہے)۔
903 مناظرعرض یہ ہے کہ میں ایک گناہ گار لڑکا ہوں، لیکن میں تبلیغ بھی کرتاہوں، لوگوں کو گناہوں سے روکتاہوں اور نیک کام کی دعوت دیتاہوں۔ ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ ایک آدمی قیامت کے دن لایاجائے گا اور اسے آگ میں ڈال دیاجائے گا تو اس کی آنتیں آگے سے نکل پڑیں گی، دوسرے جہنمی اس سے پوچھیں گے کہ تم تو ہم کو نیک کی تبلیغ کرتے تھے پھر اس عذاب میں؟ تو وہ کہے گا کہ میں تم کو تو دعوت دیتاتھا، لیکن خود اس پر عمل نہیں کرتاتھا ۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟ اگر ہے ! تو کیا میں دوسروں کو دعوت نہ دوں؟کیا دعوت دے کر عمل نہ کرنے پر یہ عذاب ہو رہاہے؟ ایک شخص دعوت دے کر اتنے فضائل حاصل کررہاہے، لیکن کیا عمل نہ کرنے کی وجہ سے عذاب کا مستحق ہوگا؟ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔
1001 مناظرحضرت میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ ایمان کیسے بچایا جائے؟ میں انڈیاکا رہنے والا ہوں اس وقت نائجیریا میں کام کرتا ہوں۔ یہاں انڈیا جیسا اچھاماحول نہیں ہے۔ مسجد بہت دور ہے اورمیں نمازنہیں پڑھ سکتا ہوں۔تمام برائیاں اتنی کھلی ہوئی ہیں اورمیرے لیے ان سے بچنا بہت ہی مشکل ہے۔ میں ان تمام چیزوں سے بہت زیادہ خوف زدہ ہوں،اس لیے برائے کرم مجھے مشورہ دیں کہ ایا میں نوکری چھوڑ دوں اورانڈیا واپس چلا آؤں ؟یا مجھے اللہ کی جانب راستہ بتائیں اورمجھے اپنا چھوٹا بھائی سمجھ کر میرے لیے ہدایت کی دعا کریں ۔مجھے واقعی ان چیزوں کی ضرورت ہے۔
313 مناظرریلائنس
کی ایک متحدہ ایجنسی کہتی ہے کہ اگر میں ریلائنس کی پالیسی بناؤں تو وہ ایجنسی ایک
سال کے اندر بونڈ پیپر حاصل کرنے کے بعد مجھ کو منافع دے گی۔ اس کے لیے ایک دو
ممبر بنانے کا ایک باقاعدہ نظام ہے۔میں جانتا ہوں کہ ہمارے مذہب کے مطابق انشورنس
حرام ہے ، لیکن اس وقت میں کوئی نوکری نہیں کررہا ہوں۔ بغیر ملازمت کے بسر کرنا
بہت مشکل ہے۔ مزید میرے اوپر قرض کا بہت بڑا بوجھ ہے اور قرض دہندگان روزانہ میرا
دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں، اس لیے میں اس صورت حال کی وجہ سے اپنے اوپر کنٹرول نہیں
کرپاتا ہوں۔ برائے کرم مجھ کو مشورہ عنایت فرماویں۔