• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 12595

    عنوان:

    سوال پوچھنے سے پہلے اپنا تعارف دینا چاہتاہوں۔ میری عمر اٹھائیس سال ہے میں شادی شدہ ہوں میں تبلیغی جماعت سے دو تین سال سے بہت زیادہ جڑا ہوا ہوں، میں پابندی سے جماعت میں چالیس دن کے لیے جاتا ہوں ، پوری جماعت صرف میری مسجد سے ہوتی ہے، الحمد للہ میں اس مسجد کا ذمہ دار ہوں، میں اپنی نوکری چھوڑ کر جماعت میں جایا کرتا تھا اگر مجھے چھٹی نہیں ملتی تھی، اس سال مجھے چھٹی نہیں ملی اور میں جانے سے معذور ہوں، مگر میری جماعت بغیر میرے 19/اپریل کو جاچکی ہے۔میری جماعت کے بڑوں نے مجھ سے کہا کہ نوکری چھوڑ کر جماعت میں مت جاؤ، جب چھٹی ملے صرف اسی وقت جاؤ۔ میں اپنی جماعت کی بہت زیادہ فکر میں تھا کہ وہ کیسے کام کررہی ہے اس کے بعد ہی میں نے یہ خواب دیکھا۔ میرا خیال ہے کہ فجر کے بعد۔ خواب یہ ہے۔ میں مدینہ شہر کا کمانڈر ہوں، او رمیں ایک کمرہ میں ایک کرسی پر ملٹری لباس پہنے ہوئے بیٹھا ہوں زرہ کے ساتھ، اور ایسا لگتا ہے کہ کوئی جماعت مدینہ پر حملہ کررہی ہے اور میں مشورہ کررہا ہوں کہ ان کو کیسے شکست دی جائے، اور میرا بھائی وہاں ہے اور میں اس سے پوچھ رہا ہوں۔وہ مجھ سے کہہ رہا ہے کہ ہم کو مدینہ میں ٹھہرنا چاہیے اور لڑائی کرنی چاہیے، میں نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کو بلانے کے لیے کہا اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ او ردوسرے صحابہ کرام سے کیوں کہ وہ کمروں سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں اپنی رائے دینے کے لیے۔ میرا بھائی ان کو بلانے کے لیے جاتا ہے۔ اچانک میں بیدار ہوجاتا ہوں۔] برائے کرم مجھ کو اس کی تعبیر عنایت فرماویں۔

    سوال:

    سوال پوچھنے سے پہلے اپنا تعارف دینا چاہتاہوں۔ میری عمر اٹھائیس سال ہے میں شادی شدہ ہوں میں تبلیغی جماعت سے دو تین سال سے بہت زیادہ جڑا ہوا ہوں، میں پابندی سے جماعت میں چالیس دن کے لیے جاتا ہوں ، پوری جماعت صرف میری مسجد سے ہوتی ہے، الحمد للہ میں اس مسجد کا ذمہ دار ہوں، میں اپنی نوکری چھوڑ کر جماعت میں جایا کرتا تھا اگر مجھے چھٹی نہیں ملتی تھی، اس سال مجھے چھٹی نہیں ملی اور میں جانے سے معذور ہوں، مگر میری جماعت بغیر میرے 19/اپریل کو جاچکی ہے۔میری جماعت کے بڑوں نے مجھ سے کہا کہ نوکری چھوڑ کر جماعت میں مت جاؤ، جب چھٹی ملے صرف اسی وقت جاؤ۔ میں اپنی جماعت کی بہت زیادہ فکر میں تھا کہ وہ کیسے کام کررہی ہے اس کے بعد ہی میں نے یہ خواب دیکھا۔ میرا خیال ہے کہ فجر کے بعد۔ خواب یہ ہے۔ میں مدینہ شہر کا کمانڈر ہوں، او رمیں ایک کمرہ میں ایک کرسی پر ملٹری لباس پہنے ہوئے بیٹھا ہوں زرہ کے ساتھ، اور ایسا لگتا ہے کہ کوئی جماعت مدینہ پر حملہ کررہی ہے اور میں مشورہ کررہا ہوں کہ ان کو کیسے شکست دی جائے، اور میرا بھائی وہاں ہے اور میں اس سے پوچھ رہا ہوں۔وہ مجھ سے کہہ رہا ہے کہ ہم کو مدینہ میں ٹھہرنا چاہیے اور لڑائی کرنی چاہیے، میں نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کو بلانے کے لیے کہا اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ او ردوسرے صحابہ کرام سے کیوں کہ وہ کمروں سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں اپنی رائے دینے کے لیے۔ میرا بھائی ان کو بلانے کے لیے جاتا ہے۔ اچانک میں بیدار ہوجاتا ہوں۔] برائے کرم مجھ کو اس کی تعبیر عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 12595

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 923=779/د

     

    جماعت کے بڑوں کے مشورہ کے مطابق آپ کا نہ جانا بہتر ہوا، ایسی ہی موقعہ کے لیے کہا گیا ہے نیة الموٴمن خیر من عملہ یعنی آپ کا جانے کا پورا اراد تھا بلکہ آج بھی نہ جانا کا قلق موجود ہے تو اگرچہ آپ جماعت میں نہ جاسکے لیکن ان شاء اللہ ثواب کے مستحق ہوں گے، خواب میں بھی اشارہ اس کی طرف ہے، کہ آپ کو مقامی طور پر کام کرنے کا مشورہ بھائی کے ذریعہ دیا گیا ہے، خواب کے ذریعہ تائید کی گئی ہے، بڑوں کے مشورہ کی۔ پس آپ اسی پر مطمئن رہیں، اور آئندہ جب چھٹی مل جائے مشورہ سے وقت لگادیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند