عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 39913
جواب نمبر: 39913
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 544-549/N=8/1433 (۱) ذاکر نائک گمراہ ہے اور اہل السنت والجماعت کے راستہ سے ہٹا ہوا ہے، اس لیے آپ اپنے دوست کونرمی ومحبت اور شفقت کے ساتھ ذاکر نائک کے فتنہ سے ضرور روکیں اور بچائیں، اس میں ان شاء اللہ آپ کو ثواب ملے گا۔ (۲) چلہ اور تین دن مقصود نہیں، مقصود دین سیکھنا اور سکھانا ہے، تین دن لگانے سے دین سیکھنے کی کچھ فکر اور چلہ لگانے سے دوسروں کو دین سکھانے کا عام طور پر جذبہ پیدا ہوجاتا ہے اس لیے مفید ہونے کی وجہ سے جزو دین اور مقصود تصور کیے بغیر اس کو اختیار کیا گیا ہے، اس کی مثال ایسی ہی ہے جیسے مدارس میں عالم بننے کے لیے ۸/ یا ۹/ سالہ کورس اور مفتی بننے کے لیے ایک سالہ کور س تجویز کیا گیا ہے۔ اور مستقل دلیل اور ثبوت کی ضرورت وہاں ہوتی ہے جہاں کسی چیز یا طریقہ کو جزو دین اور مقصود کی حیثیت سے اختیار کیا جائے، اور جو چیز یا طریقہ تجربہ کی بنیاد پر مفید ہو اور اس کو جزو دین اور مقصود نہ سمجھا جائے تو اس کے جواز کے لیے کسی مانع شرعی کا نہ ہونا کافی ہے اس لیے چلہ اور تین دن کی تعیین میں از روئے شرع کوئی حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند