• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 10345

    عنوان:

    مولوی زکریا (رحمة اللہ علیہ) نے فضائل صدقات میں فرمایا صرف اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم چالیس دن کا فاقہ کرسکتے ہیں اوراس کے بعد فرمایا کہ ایک بزرگ نے عیسائی پادری کو اسلام کی دعوت دی اس نے کہا کہ اگر تم چالیس دن کا فاقہ کرو گے تو میں مسلمان ہوجاؤں گا پھر ساٹھ دن کا فاقہ کیا اور وہ عیسائی مسلمان ہوگیا۔ (فضائل صدقات کم کھانے کی فضیلت میں) کیا یہ نبوت پر ڈاکا ڈالنا نہیں ہے؟

    سوال:

    مولوی زکریا (رحمة اللہ علیہ) نے فضائل صدقات میں فرمایا صرف اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم چالیس دن کا فاقہ کرسکتے ہیں اوراس کے بعد فرمایا کہ ایک بزرگ نے عیسائی پادری کو اسلام کی دعوت دی اس نے کہا کہ اگر تم چالیس دن کا فاقہ کرو گے تو میں مسلمان ہوجاؤں گا پھر ساٹھ دن کا فاقہ کیا اور وہ عیسائی مسلمان ہوگیا۔ (فضائل صدقات کم کھانے کی فضیلت میں) کیا یہ نبوت پر ڈاکا ڈالنا نہیں ہے؟

    جواب نمبر: 10345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 137=163/ د

     

    اولاً یہ واقعہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق نہیں، بلکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں ہے۔ثانیاً مولانا زکریا صاحب رحمہ اللہ نے یہ کہیں نہیں لکھا کہ صرف حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہی چالیس دن کا فاقہ کرسکتے ہیں، بلکہ فضائل صدقات حصہ دوم، ص:۴۱۷ پر اس طرح ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام چالیس دن کا فاقہ کرلیا کرتے تھے، اب سنیے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا واقعہ بطور معجزہ تھا اور ان بزرگ کا فاقہ بطور کرامت تھا، اور معجزہ اور کرامت میں یہ فرق ہے کہ معجزہ اثبات نبوت کے لیے نبی کے ساتھ خاص ہے اور کرامت غیر نبی کے ساتھ ہوتی ہے، اور دونوں ہی کا ظہور من جانب اللہ ہوتا ہے، اس لیے ان بزرگ کے ساٹھ دن فاقہ کرنے سے کوئی خرابی لازم نہیں آتی، ورنہ بہت سے انبیاء ہیں جن سے کوئی معجزہ ظاہر نہیں ہوا، حالانکہ امت محمدیہ کے بے شمار اولیاء اللہ سے کرامات ظاہر ہوئی ہیں، کیا نعوذ باللہ اس سے ان اولیاء اللہ کا درجہ بڑھ جائے گا یا ان کی نبوت پر ڈاکہ ڈالنا لازم آئے گا۔ یہ تو اللہ تعالیٰ کا فعل ہے جو کسی ولی کے تعلق سے ظہور پذیر ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند