• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 173260

    عنوان: نماز میں تجوید کے خلاف قرآن پڑھنا

    سوال: اگر کسی امام نے نماز میں الحمد شریف پڑھتے وقت غَیرِ المَغضُوبِ علَیھِم کے جگہ غَیرِ المَغضُوبِ علَیِیھِم پڑھتے ہیں( جبکہ ی میں زیادہ کھینچنے سے دوسرا اور ایک ی بڑھ جاتا ھے) تو انکا نماز صحیح ہوگا یا نہیں؟ برا? کرم جواب مع دلائل دے کر خوشی کرے۔ اور جتنے نمازیں اس طرح پڑھی ہیں، ان کا حکم کیا ہے؟

    جواب نمبر: 173260

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:56-69/L=2/1441

    یہ ایسی غلطی نہیں ہے جو مفسدِ صلاة ہو؛ تاہم امام پر اس کی اصلاح ضروری ہے، اور سابق میں جتنی نمازیں پڑھی گئیں وہ ہوگئیں ان کے اعادہ کا حکم نہیں ہے۔

    فلو فی إعراب أو تخفیف مشدد وعکسہ، أو بزیادة حرف فأکثر نحو الصراط الذین، أو بوصل حرف بکلمة نحو إیاک نعبد، أو بوقف وابتداء لم تفسد وإن غیر المعنی بہ یفتی بزازیة(الدر المختار) وفی رد المحتار: (قولہ أو بزیادة حرف) قال فی البزازیة: ولو زاد حرفا لا یغیر المعنی لا تفسد عندہما.( الدر المختار مع رد المحتار:۳۹4/۲، ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند