عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 32443
جواب نمبر: 32443
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 867=717-6/1432 تہجد کی نماز نفل ہے، اس کے چھوٹ جانے پر کوئی گناہ نہیں۔ قرآن وحدیث میں اس کی بہت فضیلت آئی ہے، چنانچہ مسلم شریف کتاب الصوم میں ہے: ”أفضل الصلاة بعد الفریضة صلاة اللیل“ یہی حدیث ابوداوٴد اور نسائی میں بھی ہے۔ اسی طرح طبرانی میں ایک روایت ہے ”لابد من صلاة بلیل ولو حلب شاة وما کان بعد صلاة العشاء فہو من اللیل“۔ (۱/۲۴۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند