عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 54347
جواب نمبر: 54347
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 11-11/SD=10/1435-U ہرایسا مسلمان جو عاقل بالغ اور مقیم ہو اور اس کے پاس حاجاتِ ضروریہ سے فارغ ایامِ قربانی میں بقدر نصاب مال موجود ہو، ایسے شخص پر قربانی کرنا واجب ہے، پس ایک گھر میں جتنے افراد میں بھی مذکورہ شرائط پائی جائیں گی، اُن پر الگ الگ قربانی واجب ہوگی اگرچہ کھانا پینا سب کا ایک ساتھ ہی کیوں نہ ہو، لہٰذا صورت مسئولہ میں اگر کمانے والے تینوں افراد صاحبِ نصاب ہیں، تو ہرایک پرعلیحدہ علیحدہ قربانی واجب ہے، سب کی طرف سے ایک قربانی کافی نہیں ہوگی۔ قال الحصکفي: وشرائطہا (التضحیة) الإسلام والإقامة والیسار الذي یتعلق بہ وجوب صدقة الفطر․ قال الشامي: قولہ: و”شرائطہا“ أي: شرائط وجوبہا، ولم یذکر- والمعتبرُ وجودہ ہذہ الشرائط آخر الوقت وإن لم تکن في أولہ - إلخ (الدر المختار مع رد المحتار: ۹/ ۳۲۸- ۳۷۹، کتاب الأضحیة، ط: دار إحیاء التراث العربي، وکذا في بدائع الصنائع: ۴/۱۹۵، ط: زکریا، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند