• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 67498

    عنوان: اگر کوئی شخص کا مشت زنی کا عادی ہو تو وہ اس سے کیسے بچے ؟

    سوال: میرا آپ یہ سوال ہے کہ اگر کوئی شخص کا مشت زنی کا عادی ہو تو وہ اس سے کیسے بچے ؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔ اور ہاں احتلام ہونے کے بعد جو کپڑے اُس وقت پہنے ہوئے ہوں تو کیا وہ سارے کپڑے ہی ناپاک ہوجاتے ہیں؟

    جواب نمبر: 67498

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1100-1128/N=10/1437 (۱) : دعا اور ہمت سے کام لے اور اگر شخص مذکور غیر شادی شدہ ہے تو شادی کرلے، اور آدمی مشت زنی تنہائی میں کرتا ہے ؛ اس لیے حتی الامکان تنہائی سے بچنے کی کوشش کرے اور بیت الخلاء اور غسل خانے میں زیادہ وقت صرف نہ کرے؛ بلکہ ضرورت پوری ہونے پر جلد از جلد باہر آجائے۔ اللہ تعالی شخص مذکور کو اپنے فضل وکرم سے اس ملعون کام سے بچنے کی توفیق عطا فرمائیں، آمین۔ (۲) : احتلام کی صورت میں پہنے ہوئے کپڑوں میں صرف وہ حصہ ناپاک ہوتا ہے جہاں ناپاکی لگے، پہنا ہوا سارا کپڑا یا سب کپڑے ناپاک نہیں ہوتے ، صرف ناپاک حصہ دھوکر غسل کے بعد ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتے ہیں ؛ کیوں کہ حقیقی ناپاکی لگنے سے کپڑا ناپاک ہوتا ہے ، حکمی ناپاکی سے ناپاک نہیں ہوتا، عن معاویة بن أبي سفیان أنہ سأل أختہ أم حبیبة زوج النبي صلی اللہ علیہ وسلم ھل کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم یصلي فی الثوب الذي یضاجعک فیہ؟ فقالت: نعم إذا لم یصبہ أذی (شرح معانی الآثار ۱: ۴۱، مطبوعہ: مکتبہ اشرفیہ دیوبند) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند