متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 155221
جواب نمبر: 155221
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 91-70/H=1/1439
(۱) حرام اور بڑا گناہ ہے نیز گناہ کے ساتھ دنیا وآخرت میں سخت عذاب اور وبال کا اندیشہ ہے اس کی بری عادت سے بسااوقات آدمی قوتِ جماع سے محروم ہو جاتا ہے اور بیوی کے لائق نہیں رہتا۔
(۲) تازہ غسل کرکے نئے یا دھلے ہوئے کپڑے پہن کر دو رکعت نفل صلاة التوبہ کی نیت سے پڑھیں بعد سلام سو مرتبہ درود شریف اور سو مرتبہ استغفار پھر سو مرتبہ دورود شریف پڑھ کر دیر تک روتے ہوئے توبہ کریں اور اللہ پاک سے عہد کریں کہ ان شاء اللہ اب کبھی یہ گناہ نہ کروں گا اور اپنی پانچ دن کی آمدنی غرباء فقراء مساکین کو دیدیں اگرخوانخواستہ پھر کبھی اس گناہ کی طرف دل میں میلان دیکھیں تو دس مرتبہ لاحول ولاقوة الا باللہ پڑھ کر اس کو دفعہ کردیں اگر اس کے باوجود گناہ ہوجائے تو پھر مذکورہ بالا طریقہ پر توبہ کریں اور جب تک توبہ اور پانچ دن کی آمدنی خیرات نہ کردیں اس وقت تک کھانا نہ کھائیں، جب بھی گناہ سرزد ہو ایسا ہی کریں، ان شاء اللہ یہ عادتِ قبیحہ چھوٹ جائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند