• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 9515

    عنوان:

    میں حافظ قرآن ہوں حال ہی میں میں نے تبلیغی جماعت میں چار ماہ لگائے ہیں۔ ہماری موبائل کی دکان ہے خریدو فروخت کا کام کرتے ہیں۔ گراہک کو گا نے سنا کر موبائل کا ساؤنڈ چیک کروانا پڑتا ہے اور میں نے کسی شخص سے سنا تھا کہ موبائل کا کام جائز نہیں ہے ۔میری رہنمائی فرمائیں بہت پریشان ہوں۔ اور کاروبار میں منافع کی حد کتنی مقرر ہے؟ ہم چار ہزار کا موبائل لیتے ہیں تو اس پر کتنا فائدہ کمانا چاہیے؟ اور کیمرہ والے موبائل کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    میں حافظ قرآن ہوں حال ہی میں میں نے تبلیغی جماعت میں چار ماہ لگائے ہیں۔ ہماری موبائل کی دکان ہے خریدو فروخت کا کام کرتے ہیں۔ گراہک کو گا نے سنا کر موبائل کا ساؤنڈ چیک کروانا پڑتا ہے اور میں نے کسی شخص سے سنا تھا کہ موبائل کا کام جائز نہیں ہے ۔میری رہنمائی فرمائیں بہت پریشان ہوں۔ اور کاروبار میں منافع کی حد کتنی مقرر ہے؟ ہم چار ہزار کا موبائل لیتے ہیں تو اس پر کتنا فائدہ کمانا چاہیے؟ اور کیمرہ والے موبائل کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 9515

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2491=407/ ب

     

    سادہ موبائل کی بیع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ البتہ کیمرہ والا یا اور خرافات والا بیچنا درست نہیں۔ گراہک کو گانے سنانا خواہ موبائل کا ساوٴنڈ چیک کرنے کے لیے ہو، درست نہیں۔ اس کی کمائی بھی پاکیزہ نہیں۔ نفع لینے کے لیے شریعت نے کوئی حد مقرر نہیں کی ہے، البتہ غبن فاحش کے ساتھ کوئی چیز بیچنا درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند