• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 55279

    عنوان: شریعت میں منافع کی کوئی حد مقرر ہے یا نہیں؟

    سوال: اگر کوئی شخص تجارت کررہا ہے تو وہ اپنے مال کو کتنے فیصد تک بڑھا کے بیچ سکتاہے؟ جیسے کسی چیز کی قیمت سو روپئے ہے تو وہ اس پر شریعت کے حساب سے کتنا منافع کما سکتاہے؟

    جواب نمبر: 55279

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1649-1379/B=11/1435-U شریعت میں منافع کی کوئی حد مقرر نہیں ہے، البتہ غبن فاحش یعنی بے تکا بہت زیادہ نفع لینا مروت کے خلاف ہے۔ بازار میں لوگ جس حساب سے عموما نفع لیتے ہوں اسی عرف کے مطابق نفع لے کر فروخت کرسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند