• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 600199

    عنوان: مکتب کے لئے خریدی گئی زمین میں مسجد بنانا؟

    سوال:

    خیریت دارم وخیرت خواہم ۔کیافرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مندرجہ ذیل مسٴلہ کے متعلق شریعت کی روشنی میں مدلل جواب تحریرفرماکرعنداللہ ماجورہوں۔ گزشتہ تقریباً13 سال قبل ہم نے ہمارے محّلہ میں ایک جگہ مکتب کے نام سے خریدی تھی کچھ عرصہ مکتب چلتارہامحلّہ میں کل مسلمانوں کے تقریباً(150)مکانات ہیں جن میں سے (60)مکانات اس سے منسلک ہیں۔بعد چندروز کے مشورہ سے مکتب میں پنج وقتہ نماز شروع کی گی اور(10)سال قبل مسجد کے نام سے منسوب کیاگیا اور باقاعدہ نمازاداہوتی رہی نمازِ جمعہ شروع نہیں کی گٴی تھی ۔اور مسجد میں منبر بھی بنایا نہیں گیاتھا۔اب بعدرمضان المبارک کے ایک عارضی منبر بنایا گیااور نمازجمعہ بھی شروع کی گٴی۔ جب مکتب تعمیر ہورہا تھا اس وقت ایک رقم غیرمسلم فرد سے لی گٴی ہے جس کا کاروبار غیر شرعی تھا جس سے ناواقفیت کی بنا پر تقریباً(تیس ہزار)روپٴے لے گٴے ہیں۔جوتعمیری کام میں صرف ہوے ٴ ہیں۔اب مسجد کو اور کشادہ کرنے کے لٴے بازو میں اورجگہ خریدی گٴی ہے ۔ مندرجہ تحریر کے متعلق زیر طلب سوالات یہ ہیں۔ سوال۱:أیاجورقم غیرمسلم غیر شرعی کاروباری سے لی گٴی تھی جو مکتب کے تعمیر میں صرف ہوٴی تھی اُس رقم کا کیاحل ہے ؟ جبکہ اب وہ مکتب مسجد بن گیاہے ۔ مسٴلہ۲: گزشتہ تین ماہ سے نماز جمعہ اداہورہی ہے أیا نمازجمعہ قأم رکھناجائزہے ؟ مسٴلہ۳: أیا اب ایک عارضی منبر تعمیر کرکے پھر جب نٴی خریدی جگہ کو شامل کرکے کشادہ مسجد تعمیر کی جاے ٴ بعد دوسرے جگہ منبر نبنایا جا سکتا ہے یانہیں؟ مسٴلہ۴: جو جگہ اب ہمارے لٴے مسجد کی ہے وہ دأیں طرف ہے اور نٴی جو جگہ خریدی گٴی ہے وہ بائیں طرف ہے اور دونوں کے درمیان تقریباً(10)فٹ کا سرکاری عام راستہ ہے جہاں سے ہر کسی جو آنے جانے کی سہو لت واجازت ہے ۔ زیر طلب امریہ ہے کہ آیا مسجد کی دونوں طرفہ جگہ کو ملا کر نیچے راستہ باقی رکھ کر اوپر چھت تعمیر کرکے نماز ادا کی جاسکتی ہے ؟ (تفصلی وضاحت درکارہے )۔

    جواب نمبر: 600199

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 116-18T/B=02/1442

     ۱۳/ سال قبل جو زمین مکتب کے نام سے خریدی۔ پھر مکتب کی تعمیر کرکے تعلیم کا سلسلہ بھی کچھ عرصہ تک جاری رہا تو وہ زمین مکتب کے لئے وقف ہوگئی۔ اور وقف کا مشہور قاعدہ ہے کہ جو چیز جس مقصد کے لئے وقف کی گئی ہو اس کو اسی مقصد میں استعمال کرنا چاہئے۔ مکتب کے لئے خریدی تو اس کو مکتب ہی کے لئے استعمال کرنا ضروری ہے اس میں مسجد بنانا جائز نہیں۔ اس کے متصل جو نئی زمین خریدی گئی ہے مسجد کی نیت سے اسی نئی زمین میں مسجد تعمیر کریں۔ مکتب والی زمین کو مکتب کے استعمال میں رکھیں۔ نئی زمین اور مکتب کی زمین کے درمیان جو راستہ ہے اس کے اوپر چھت ڈال کر اوپر نماز پڑھنا درست نہیں یعنی وہ حصہ مسجد شرعی نہ ہوگا وہاں نماز پڑھنے سے مسجد کا ثواب نہیں ملے گا۔ غیر مسلم کی جو رقم مکتب میں لگی ہے اس میں کوئی حرج نہیں۔ غیر مسلم حلال و حرام کا مکلف نہیں ہے۔ اس لئے اس کی دی ہوئی رقم سے غیر شرعی ہونے کا فتویٰ لگانا صحیح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند