• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 605490

    عنوان:

    مسجد کے نیچے بیت الخلاء کا پائپ دینا

    سوال:

    مفتی صاحب شرعی مسجد کے حدود میں مسجد کے نیچے بیت الخلاء کا پائپ دے سکتے ہیں یا نہیں؟ اور اسی طرح مسجد کے برابر میں ایک قدیم کنواں ہے جو اب بیت الخلاء کے کام میں استعمال ہوتا ہے لیکن مسجد کی حدود بڑھانا چاہتے ہیں تو کنویں کو استعمال میں لاتے ہوئے شرعی مسجد کے حدود میں داخل کرسکتے ہیں یا پھر کنویں کو بند کرنا پڑیگا: مدلل جواب مرحمت فرماکر ثواب دارین حاصل کریں-

    جواب نمبر: 605490

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1115-773/D=12/1442

     (۱) زمین کا جو حصہ مسجد شرعی بن گیا وہ تحت الثری تک مسجد کے حکم میں ہے، اس لیے مسجد شرعی کی حدود میں مسجد کے نیچے سے بیت الخلاء کا پائپ دینا جائز نہیں ہے۔

    فی الدر: لأنہ مسجد إلی عنان السماء۔ وفي الرد: ․․․․․․․ وکذا إلی تحت الثری، کما فی البیري عن الإسبیجابي۔ (ردالمحتار: 2/428، ط: زکریا)

    وفي رد المحتار: بقي لو جعل الواقف تحتہ بیتاً للخلاء ہل یجوز کما في مسجد محلة الشحم فی دمشق؟ لم أرہ صریحاً۔ (2/428) وفي تقریرات الرافعي: الظاہر عدم الجواز، وما یأتي متناً لا یفید الجواز؛ لأن بیت الخلاء لیس من مصالحہ، علی أن الظاہر عدم صحة جعلہ مسجداً یجعل بیت الخلاء تحتہ الخ (2/116، زکریا)

    نیز فتاوی رحیمیہ: 5/200، ط: مکتبہ الاحسان۔

    (۲) کنویں کو بیت الخلاء کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اس کو مسجد شرعی میں داخل کرنا جائز نہیں ہے۔ للعبارات السابقة۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند