• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 602023

    عنوان:

    مکان یا دکان کے افتتاح کے موقع پر اجتماعی قرآن خوانی

    سوال:

    نئے مکان یا دکان کے افتتاح کے موقع پراجتماعی قرآنی خوانی کرنا بعدالدعاء کھانا یا ناشتہ یا لفافہ وصول کرنا اوراسکارواج بنا لینا شریعت میں جائز ہے یانہیں ؟ اسی طرح چالیس دنوں تک گھر یا دکان پر اجرت پرسورہ بقرہ کادورکرنا جائز ہے یانہیں ؟ اور سنت و صحیح طریقے کی طرف رہنمائی فرمائے ۔

    برائے مہربانی مدلل اور مفصل جواب عنایت فرمائے ۔ بینوا توجروا۔

    جواب نمبر: 602023

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:391-124T/sn=6/1442

     (الف)مکان یا دکان کے افتتاح کے موقع پر اجتماعی قرآن خوانی کی رسم قابل ترک ہے اور قرآن خوانی پر روپیہ پیسہ کا لین دین کرنا یا کھانا وغیرہ کھلانا تو اور بھی برا ہے ؛ہاں اگر اہل خانہ یا دکان ومکان کے مالک اپنے اپنے طور پرحصول برکت وغیرہ کے لئے تلاوت کرلیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے ؛ بلکہ اچھا ہے ۔

    مستفاد:...وفی البزازیة: ویکرہ اتخاذ الطعام فی الیوم الأول والثالث وبعد الأسبوع ونقل الطعام إلی القبر فی المواسم، واتخاذ الدعوة لقرائة القرآن وجمع الصلحاء والقراء للختم أو لقرائة سورة الأنعام أو الإخلاص. (الدرالمختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 3:148،ط:زکریا)

    (2) اگر سحر وغیرہ کے اثرات سے تحفظ کے پیش نظر بہ طور رقیہ وعلاج سورہ بقرہ کی تلاوت ایک مدت تک کی جائے تو شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے ، اس پر طے شدہ معاوضہ لینے کی بھی گنجائش ہے ۔

    ...جوزوا الرقیة بالأجرة ولو بالقرآن کما ذکرہ الطحاوی؛ لأنہا لیست عبادة محضة بل من التداوی․ (الدر المختار مع رد المحتار:6/ 57، مطلب فی الاستئجار علی المعاصی، مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند