• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 179770

    عنوان: غیر مقلدین گمراہ كیوں؟

    سوال:

    محترم علماء کرام ۔ میں غیر مقلد نہیں ہو اور حنفی فقہ کی پیروی کرتا ہوں۔ آپ نے فتویٰ نمبرFatwa : 782-700/M=08/1441 24-Aug-2020 : تاریخ اشاعت میں غیر مقلدین حضرات کے متعلق یہ لکھا تھا کہ ” علماء حق کا، غیر مقلدین کے مسلک کو غلط کہنا درست ہے غیر مقلدین جو خود کو اہل حدیث کہتے ہیں وہ تقلید کو شرک سمجھتے ہیں، صحابہ کرام کے اجماعی فیصلے کو نہیں مانتے ہیں، فروعی مسایل میں تشدد کی راہ اختیار کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ بنا بریں وہ اہل سنت والجماعت سے خارج ہیں۔ اس اعتبار سے اس فرقہ کو گمراہ کہنا جائز ہے ۔” ۱ ۔ میرا سوال یہ ہے کہ اصحابِ رسولﷺ سے ماخوذ وہ کون کون سے مسائل ہیں یا اجماعی فیصلے ہیں جن کو یہ حضرات نہیں مانتے ؟ ۲ ۔ مزید برآں اگر حدیثِ رسولﷺ میں ایک ایسا مسئلہ ہو(جیسے تراویح ، طلاق ، غیر مسلمین کو زکات وغیرہ ) جس میں بعد میں صحابہ کرام یا فقہا یا محدثین(مثال کے طور پہ اصحابِ تنسیخ و ترجیح) نے ترجیحات طے کر دی ہوں یا ردو بدل کر دیا ہو تو کیا حدیثِ رسولﷺ یا سُنتِ رسول ﷺ کی پیروی کرنے سے اور صحابہ کرام یا فقہا یا محدثین کے عمل یا فرمان کو چھوڑنے سے گناہ ہو گا ؟ ۳ ۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ دینِ اسلام صحابہ کرام کے معرفت رسول اللہﷺ سے ہوتا ہوا ہم تک پہنچا ۔ صحابہ کا حکم اور عمل سر آنکھوں پر ؛ مگر ایک ہی مسئلے میں اگر رسولﷺ کی سنت کی پیروی کی جائے اور صحابہ کے عمل کو چھوڑ دیا جائے تو غیر مقلد ہونے کا فتویٰ کیوں لگ جاتا ہے ؟ برائے مہربانی یہ مت لکھئیے گا کہ صحابہ کا ہر عمل رسول ﷺ کی تعلیمات کے عین مطابق تھا اور نہ ہی یہ سوال کیجیئے گا کہ ایسا کون سا عمل تھا جو کہ صحابہ نے حُکمِ رسول اور سنتِ رسول ﷺ کے مطابق نہ کیا ہو۔ مثال کے طور پر رسول اللہﷺ کے زمانے میں تراویح کی ادائیگی علیحدہ علیحدہ تھی جبکہ عمر رض نے اُس کو با جماعت کر دیا (اچھی بات ہے کہ عمر رض نے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا تاکہ جماعت کی برکت اور ثواب لیا جا سکے )، قرآن میں ۳ماہواریوں کے حساب سے علیحدہ علیحدہ طلاق ہے جبکہ عمر رض نے اس کو یکجا اور ایک وقت میں کر دیا(المصنف امام عبد الرزاق)، قرآن میں ہے کہ غیر مسلمین کو اِسلام کی طرف راغب کرنے کے لیئے اُن کو زکات دی جا سکتی ہے جبکہ عمر رض نے حکم لگا دیا کہ اِسلام اب اتنا مضبوط ہو گیا ہے کہ اِس کو اِس چیز کی ضرورت نہیں(المصنف امام عبد الرزاق) وغیرہ وغیرہ ۔ جبکہ مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ عمررض کے بارے میں رسول اللہﷺ کا یہ بھی فرمان ہے کہ میرے بعد کوئی نبی ہوتا ہو عمر ہوتا اور یہ بھی کے عمر کے کافی سارے فیصلوں کو آسمان کی تائید بھی حاصل ہے جیسے کہ بدر میں قیدیوں کا معاملہ وغیرہ۔ مگر سوال یہاں پر حدیث و سنتِ رسولﷺ بمقابلہ عمل و اجماعِ صحابہ ہے ۔ ایک ہی مسئلے میں اگر رسولﷺ کی سنت کی پیروی کی جائے اور صحابہ کے عمل و اجماع کو چھوڑ دیا جائے تو غیر مقلد ہونے کا فتویٰ کیوں لگ جاتا ہے ؟ اتنے لمبے سوال کا مطلب مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر کرنا ہے اور انہیں پھوٹ سے بچانا ہے کیونکہ آپ کے اوپر دئیے گئے فتوے کے حوالے سے ایسا لگتا ہے کہ جیسے غیر مقلدین اور خارجیوں میں کوئی فرق نہیں۔ آپ کے جواب کا منتظر رہوں گا۔

    جواب نمبر: 179770

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 22-11T/M=02/1442

     طرز سوال سے بالکل نہیں لگتا کہ آپ حنفی ہیں۔ آپ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور صحابہ کرام کے متعلق جو کچھ لکھا ہے اگر اس تمثیل سے مقصود یہ بتانا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے قرآن و سنت کے احکامات میں تبدیلی کردی ہے اور صحابہ کرام کا عمل سنت رسول کے خلاف بھی تھا تو یہ آپ کی غلط فہمی یا کج فہمی ہے، فقہ حنفی کا سچا پیروکار صحابہ کرام کے متعلق اس طرح کہنے یا سوچنے کی جرأت ہرگز نہیں کرسکتا، آپ کے لمبے سوال کا منشاء اگر واقعی مسلمانوں کو پھوٹ سے بچانا ہے جیسا کہ آپ نے لکھا ہے تو یہ جذبہ لائق قدر ہے لیکن اس کی آڑ میں اصل سرچشمہ رشد و ہدایت اور مقدس ہستیوں کے عمل کو مخالف سنت ٹھہرانا نہایت مذموم ہے۔ آپ کو چاہئے کہ پھوٹ جن لوگوں نے پیدا کی ہے ان کو سمجھائیں۔ صحابہ کرام کے اجماع و عمل کو سنت رسول کے مقابل میں لاکھڑا کرنا ہی غلط ہے۔ صحابہ کی سنت کو چھوڑنا درحقیقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو چھوڑنا ہے۔ منشاء نبوی کو صحابہ کرام سے بہتر کون سمجھ سکتا ہے۔ فرقہٴ غیر مقلدین کی گمراہیوں کو صحیح طور پر سمجھنے کے لیے اِن کتابوں کا مطالعہ کریں۔ (۱) اختلاف امت اور صراط مستقیم (حضرت مولانا یوسف صاحب لدھیانوی رحمہ اللہ)۔ (۲) اجتہاد و تقلید کا آخری فیصلہ (حضرت تھانوی رحمہ اللہ)۔ (۳) مطالعہ غیر مقلدیت (حضرت مولانا صفدر امین اکاڑوی رحمہ اللہ)۔ (۴) تقلید کی شرعی حیثیت (حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند